src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ہم دو ہمارے بارہ جیسی اسلام و مسلم مخالف توہین آمیز فلم پر پابندی لگائی جائے : الحاج محمد سعید نوری - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 23 مئی، 2024

ہم دو ہمارے بارہ جیسی اسلام و مسلم مخالف توہین آمیز فلم پر پابندی لگائی جائے : الحاج محمد سعید نوری

 



ہم دو ہمارے بارہ جیسی اسلام  و مسلم مخالف توہین آمیز فلم پر پابندی لگائی جائے : الحاج محمد سعید نوری



 ممبئی (پریس ریلیز) اسلام دشمن طاقتوں نے ہمیشہ مذہب اسلام اور اس کے ماننے والوں کی کردارکشی کر کے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ شریعت اسلامیہ میں عورتوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کی جاتی ہے اور مسلمان مرد عیش وعشرت کیلئے عورتوں کا صرف استعمال کرتے ہیں دراصل  یہ پروپگنڈہ یورپی ممالک کی پیداوار ہے جو شروع سے ہی اسلام کی صاف ستھری اور پاکیزہ شبیہ کو داغدار کرنے میں مصروف ہیں۔ جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے جتنا پاکیزہ زندگی اور خوش گوار ماحول جینے کا حق مرد و عورت کو اسلام نے دیا دیگر مذاہب میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ حالیہ سالوں میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی اہانت و گستاخی پر جس طرح سے فلمیں اور ڈرامے اور خاکے بنائے گئے آپ کی شان اقدس میں معاذ اللہ تو ہین آمیز تبصرے کئے گئے وہ مسلمانوں کے لیے نا قابل برداشت تھے اور ہیں اب پھر ملک میں سستی شہرت کیلئے کچھ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر ایسی مووی بنا رہے ہیں جس سے ہندو مسلم دونوں کے درمیان خلیج پیدا ہو, اور ملک کا ماحول خراب ہو۔ حالیہ دنوں مسلسل رضا اکیڈمی کو ملک کے مختلف صوبوں سے شکایات مل رہی ہیں کہ 7 جون کو ہم دو ہمارے بارہ نامی ایک فلم آرہی ہے جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بنائی گئی ہے جس میں سیدھے طور پر احکام شرعیہ کا مذاق اڑاتے ہوئے مسلمانوں کی شبیہ کو داغدار کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں رضا اکیڈمی کے بانی و سربراہ الحاج محمد سعید نوری نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسی فلم جس میں شریعت کا مذاق اڑاتے ہوئے مسلمانوں کی کردارکشی کی گئی ہے ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور فوری طور پر فلم ڈائریکٹر کمل چندرا اور پروڈیوسر رادھیکا جی فلمس اور نیوٹیک میڈیا انٹر ٹینمنٹ اور وائیکوم ۱۸ اسٹوڈیوس سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مذکورہ فلم کو نمائش کے لئے ہرگز نہ لائے جس سے نقص امن کو خطرہ ہو ۔ آپ نے مزید کہا کہ آخر اسلام دشمن لوگ ملک کی پرامن فضا کو کیوں ختم کرنا چاہتے ہیں کیا انہیں امن و سکون سے نفرت ہے جو ہندو مسلم کے درمیان فساد بر پا کرنا چاہتے ہیں۔ حضرت نوری صاحب نے مزید کہا کہ اس سے پہلے بھی کئی فلمیں مسلمانوں کے خلاف بنائی گئی جس میں وہ ناکام ہوئے۔ ملک کے امن پسند لوگوں نے نفرت پیدا کرنے والی فلموں کو مسترد کر دیا ایسے ہی آنے والی فلم ” ہم دو ہمارے بارہ “ جیسی تشدد پسند فلم کوبھی منہ توڑ جواب دیگر امن و امان قائم رکھنے میں کامیاب ہونگے ۔ یاد رہے ملک ترقی چاہتا ہے آگے بڑھنا چاہتا ہے وہ ایسی خباثت آمیز فلموں اور ڈراموں کے ساتھ نہیں چلنا چاہتا ہے ۔ رضا اکیڈمی کے چئیرمین و آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء کے نائب صدر حضرت نوری صاحب نے کہا کہ مشتعل نہ ہوں اور صبر و تحمل سے کام لیں کسی افواہ پر دھیان نہ دیں ۔ ہم لیگل طریقے سے کام کر رہے ہیں قانون کے ماہرین فلم کے خلاف  سینسر بورڈ سے بھی رجوع کریں گے تا کہ اس فلم پر پابندی لگائی جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages