ڈومبیولی کی کیمیکل کمپنی میں دھماکہ، 8 افراد کی موت، 60 سے زائد زخمی
تھانے: تھانے ضلع میں جمعرات کی دوپہر ایک کیمیکل کمپنی میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی۔ اس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 64 زخمی ہوئے، جب کہ آٹھ افراد کو بچا لیا گیا۔ حکام کے مطابق ڈومبیولی میں مہاراشٹر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آئی ڈی سی) علاقے کے فیز-II میں واقع 'امودن کیمیکل کمپنی' کے بوائلر میں دوپہر تقریباً 1.40 بجے زبردست آگ لگ گئی اور قریبی فیکٹریوں میں پھیل گئی۔ مہاراشٹر کے وزیر صنعت ادئے سامنت نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق اس حادثے میں جان گنوانے والے لوگ قریبی فیکٹریوں میں کام کر رہے تھے۔ دوسری طرف، ریاستی حکومت نے جمعرات کو شہر سے خطرناک صنعتوں کو منتقل کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے، جنہوں نے جائے حادثہ کا دورہ کیا، کہا کہ اموڈان کیمیکلز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ایک کیمیکل ری ایکٹر میں متعدد دھماکوں کے بعد زبردست آگ لگ گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ تھوڑے وقفوں سے ہونے والے تینوں دھماکے اتنے زور دار تھے کہ آس پاس کے مکانات لرز گئے۔ کھڑکیاں اور شیشے ٹوٹ گئے۔ یہاں تک کہ خوف زدہ مقامی لوگ اور قریبی صنعتی کمپلیکس میں کام کرنے والے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ چند منٹ بعد فیکٹری کے احاطے میں زبردست آگ بھڑک اٹھی اور ہوا میں دھوئیں کے گہرے بادل دیکھے گئے۔ جبکہ نصف درجن فائر ٹینڈرز، واٹر ٹینکرز اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔
نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ وہ اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کے تئیں گہری تعزیت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کا ایمس، نیپچون اور گلوبل اسپتالوں میں علاج کیا جارہا ہے اور ہر طرح کی مدد فراہم کی جارہی ہے۔ میں ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ امدادی کاموں کے لیے مختلف ٹیمیں اور انتظامی اہلکار موقع پر موجود ہیں۔
حکام نے بتایا کہ فائر بریگیڈ، پولیس اور مقامی حکام کے علاوہ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیم بھی بچاؤ آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔ سامنت نے کہا کہ جس فیکٹری میں دھماکہ ہوا وہ گزشتہ چند مہینوں سے کام نہیں کر رہی تھی اور صرف چند دن پہلے ہی دوبارہ شروع ہوئی تھی۔ ریاستی صنعت کے وزیر ادے سامنت، مقامی ایم پی شری کانت شندے اور ایم ایل اے راجو پاٹل نے ممبئی سے تقریباً 40 کلومیٹر دور مہاراشٹر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آئی ڈی سی) کے علاقے کا دورہ کیا۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ فیکٹری میں دھماکا اتنا زور دار تھا کہ اس کی آواز ایک کلومیٹر دور تک سنی گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے سے قریبی عمارتوں کی کھڑکیوں میں دراڑیں پڑ گئیں جب کہ کچھ مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔ فیکٹری کے اوپر دھوئیں کے گھنے بادل دیکھے جا سکتے ہیں۔
ایکناتھ شندے نے اورنگ آباد میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ جائے حادثہ پر بڑے پیمانے پر بچاؤ اور ریلیف آپریشن جاری ہے اور انہوں نے ضلع مجسٹریٹ کو واقعہ کی تفصیلی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضلع میں خطرناک کیمیکل فیکٹریوں کو ڈومبیولی سے امبرناتھ ایم آئی ڈی سی منتقل کرنے کا منصوبہ جاری ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں