کل ھند مجلس اتحادالمسلمین مالیگاٶں کی مشورتی میٹنگ کامیابی سے ہمکنار
فتح یا شکست ہر صورت میں بی جے پی سے دوری اور پاورلوم صنعت کے لئے سہولیات مہیا کروانے کی شرط پر حمایت
7 مٸی خیابان نشاط چوک کے جلسہ میں حتمی فیصلہ کا اعلان کیا جائے گا
مالیگاٶں, 5 مٸی (نامہ نگار) کل ھند مجلس اتحادالمسلمین مالیگاٶں نے ملک میں جاری حالیہ پارلمنٹ انتخابات کو لے کر ”اختلاف کے ساتھ اتحاد“ کے عنوان سے ایک کامیاب مشورتی کا انعقاد مجلس کے ضلعی صدر عبدالمالک سابق میٸر کی صدارت میں اسکول نمبر 8 حیات مسجد کے پاس کیا ۔ جس میں پورے شہر سے محبان مجلس و ہمدردان خانوادہ یونس عیسی نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی
۔
اس میٹنگ سے سرپرست مجلس اتحادالمسلمین الحاج یونس عیسی ، ڈاکٹر خالد پرویز ، عبدالمالک سابق میٸر سہراب اعظمی کے علاوہ دیگر مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔
صدر مجلس اتحادالمسلمین شمالی مہاراشٹر الحاج ڈاکٹر خالد پرویز نے ملک کے اقتدار پر قابض فرقہ پرست جماعت کی آٸین سے کھلواڑ کرنے اور شریعت میں دخل اندازی کرنے والی مذموم کوششوں کو مفصل بیان کرتے ہوٸے کہا کہ ”آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کی سب سے بڑی پنچاٸت جہاں قوانین بننے والے عوام کی سماجی سیاسی معاشی مذہبی زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں ۔ آٸین ھند نے تمام ذاہب کو آزادی کے ساتھ اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے اور ہر مذہب کو اپنا الگ پرسنل لاء دے کر اسے بلا خوف و خطر اپنانے کی کی آزادی دی لیکن آج ایسے قوانین بناٸے جارہے ہیں جو نہ صرف مسلم بلکہ غیر مسلموں سے بھی آٸینی آزادی چھین لینا چاہتے ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسی جہگوں پر مسلمانوں کی نماٸندگی بڑھانے کی جدوجہد کی جائے ۔ اور مجلس نے اس بات کی کوشش بھی کی تھی ۔ اور موجودہ پارلمانی انتخابات میں حضرت مولانا عمرین محفوظ الرحمانی صاحب کی شکل میں قوم کو ایک اچھا امیدوار ملتا نظر آرہا تھا لیکن جب سیاسی بصیرت دکھانے کا وقت آیا تو اسکی جگہ بشارت کی بات ہونے لگی ۔ بجائے حوصلہ بڑھانے کے ہمت کو توڑنے کا کام کیا گیا ۔ اگر کوٸی اس غلط فہمی میں مبتلا ہوگیا ہو کہ عوامی نماٸندہ بننے کے بعد پارٹی کو انکی ضرورت ہے تو ایسے لوگوں کو انکی جگہ بتادی جاۓ گی ۔ “
”دستار فضیلت تو سجادی ہم نے تیرے سر پہ مگر"
”افسوس کہ تیرے کاندھوں پر تیرا سر ہی نہ رہا"
”لیکن اب آنے والے دنوں میں ایسے کاندھے بھی بنیں گے جو کہ دستار کا بوجھ اٹھانے کے قابل ہوں گے ۔ میری باتوں کو تنقید براٸے اصلاح کے ضمن میں لی جانی چاہیۓ ۔ “
بہرحال پارلمنٹ الیکشن میں حمایت سے متعلق حاضرین میں سے مختلف آرا و تجاویز ذمہ داران کو تحریری طور پر پیش کی گٸی ۔ صدور مجلس اتحادالمسلمین اور ذمہ داران نے یقین دلایا کہ تمام ہی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوٸے بی جے پی کے خلاف مضبوط امیدوار کو مشروط حمایت دی جاۓ گی ۔ شراٸط میں یہ بی جے پی سے دوری اور فتح یا شکست ہر صورت میں مالیگاٶں کی پاور لوم صنعت اور عوامی سہولیات مہیا کرنا شامل تھی ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں