185 افراد کو لے کر اڑان بھرنے والے طیارے میں آگ لگ گئی، بنگلور سے کوچی جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز کی ہنگامی لینڈنگ
بنگلور: کرناٹک میں ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔ یہاں بنگلورو سے کوچی جا رہے ایئر انڈیا ایکسپریس کے طیارے میں آگ لگ گئی۔ پرواز کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی۔ کچھ ہی دیر میں آگ بھڑکنے لگی۔ مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پرواز کی ہنگامی لینڈنگ عجلت میں کی گئی۔ بنگلورو انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (بی آئی اے ایل) نے کہا کہ طیارے کے تمام مسافر اور عملہ محفوظ ہے۔ ایئر انڈیا ایکسپریس نے واقعے کے حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسافروں اور عملے کے ارکان کو طیارے سے بحفاظت نکال لیا گیا اور کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔ ذرائع کے مطابق طیارے کے ٹیک آف کے چند منٹ بعد انجن میں آگ لگ گئی۔
عملے کے ارکان نے ایئر ٹریفک کنٹرولر کو اطلاع دی۔ اس کے بعد ہوائی جہاز نے یہاں کیمپگوڈا انٹرنیشنل ایئرپورٹ (KIA) پر ہنگامی لینڈنگ کی اور آگ پر قابو پالیا گیا۔
BIAL کے ترجمان نے کہا، '18 مئی 2024 کو، بنگلورو سے کوچی جانے والی پرواز نے ایک انجن میں آگ لگنے کی اطلاع کے باعث رات 11.12 بجے بنگلورو کے ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی۔' BIAL KIA کی کارروائیوں کا ذمہ دار ہے۔
BIAL کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مکمل ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا اور آگ پر فوری طور پر قابو پالیا گیا۔ تمام 179 مسافروں اور عملے کے چھ ارکان کو طیارے سے بحفاظت نکال لیا گیا۔ ایئر انڈیا ایکسپریس کے ترجمان نے کہا کہ آگ لگنے کی وجہ کا تعین کرنے کے لیے ریگولیٹرز کے ساتھ مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
پیانو تھامس، ایک مسافر اور پونے کے رہائشی نے کہا، 'ہم نے طیارے میں آگ لگتی دیکھی۔ ہم سب ڈر گئے۔ طیارہ واپس مڑا اور 11.15 بجے بنگلورو میں اترا۔ آگ لگنے کی اطلاع سب سے پہلے 11 بجے کے قریب ملی۔
مسافر نے کہا، 'ایئر بس اے 320 طیارے میں 175 سے زیادہ مسافر سوار تھے۔ یہ پونے سے تقریباً 8:20 بجے روانہ ہوئی تھی اور تقریباً 9:50 بجے بنگلور پہنچی تھی۔ لینڈنگ کے فوراً بعد تمام دروازے اور ایمرجنسی دروازے کھول کر سلائیڈیں نکلیں اور ان سلائیڈوں کے ذریعے مسافروں کو باہر نکالا گیا۔ ہمیں رن وے کے قریب کھیتوں کی طرف بھاگنے کو کہا گیا جب کہ فائر انجن پہنچ گئے۔ تقریباً 20 منٹ کے بعد ایئرلائن نے بسوں کا انتظام کیا اور پھر تمام مسافروں کو ٹرمینل بلڈنگ میں لے جایا گیا۔' ایک اور مسافر جوز تھامس نے بتایا کہ ہنگامی انخلاء کی وجہ سے کچھ مسافروں کو معمولی چوٹیں آئیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں