src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> تاریخی شہر مالیگاؤں کی عید گاہ پر فلسطینی جھنڈا دکھانے والے مسلم نوجوان کا تعلق عالم اسلام کے بہادر مسلمانوں اور ہر مذہب کے سیکولر ذہن رکھنے والے افراد سے ہے. - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 13 اپریل، 2024

تاریخی شہر مالیگاؤں کی عید گاہ پر فلسطینی جھنڈا دکھانے والے مسلم نوجوان کا تعلق عالم اسلام کے بہادر مسلمانوں اور ہر مذہب کے سیکولر ذہن رکھنے والے افراد سے ہے.

 



تاریخی شہر مالیگاؤں کی عید گاہ پر فلسطینی جھنڈا دکھانے والے مسلم نوجوان کا تعلق عالم اسلام کے بہادر مسلمانوں اور ہر مذہب کے سیکولر ذہن رکھنے والے افراد سے ہے. 



( ایم ڈی ایف کے نوجوانوں کو بھی سلام جنہوں نے.... ) 


✒️ اعجاز شاہین مالیگاؤں 


 ( بھارت کے سفارتی تعلقات کی رو سے )



ہمارے علم میں یہ بات واضح طور سے عیاں ہے کہ گزشتہ کئی مہینوں سے فلسطینی اور غزہ کے نہتے مسلمانوں پر درندوں سے بھی زیادہ ظلم و زیادتی کی حدیں پار کی جا چکی ہے اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے . ہزاروں مرد و خواتین بچوں سمیت شہید ہو چکے ہیں اور مساجد ، اسکولیں، اسپتالوں کے علاوہ دواخانوں کو بھی جدید قسم کی بمباری سے تباہ و برباد کردیا گیا اور شہر کی عمارتوں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیا



عالمی سطح پر مسلمانوں کے علاوہ سیکولر اور انسانیت ہمدردی رکھنے والے دیگر مذاہب کے افراد، تنظیمیں اور ممالک بھی اپنے اپنے طور پر احتجاج کر رہے ہیں اور خصوصی دعاؤں کے ساتھ ساتھ ہر طریقے سے تعاون پیش کرنے میں لگے ہوئے ہیں مگر بے شک سارے معاملات  اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہیں



گذشتہ دنوں تاریخی شہر مالیگاؤں کی لشکر والی عید گاہ پر تقریر کے دوران ایک مسلم شخص نے بھی فلسطینی جھنڈا لہرا کر اپنے جذبات اور غم کا اظہار کیا جس کی وجہ سے کچھ شر پسند افراد اور تنظیموں کو خوش کرنے اور بروقت غیر ذمہ دارانہ بیان،  ناکام نمائندگی کی وجہ سے نوجوان کو گرفتار کیا گیا اور بعد میں دیگر سیاسی ذمہ داران کی مداخلت پر ریا کر دیا گیا. اس معاملے میں کچھ شرپسند نوجوانوں یا تنظیموں کا بلا وجہ ہنگامہ کھڑا کرنا لا اینڈ آرڈر کو خراب کرنا کافی افسوس ناک ہے



قابل مبارکباد ہیں ایم ڈی ایف ( مالیگاؤں ڈیولپمینٹ فرنٹ) کے وہ نوجوان جنہوں نے عید الفطر کا مقدس تہوار نئے کپڑے کی جگہ پرانے کپڑے پہن کر ہی منایا اور ساری دنیا کو بتانے کی کوشش کی کہ ہم عید الفطر کے موقع پر نئے کپڑے پہنے اور ہمارے فلسطینی بھائی بہن اور بچے جو کہ مہینوں سے بھوک اور پیاس سے زخمی حالت میں پریشان ہیں ان کے حق میں جذبات اور غم کا اظہار کر کے ایک طریقے کا علامتی احتجاج درج کروایا اور حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام ممالک پر دباؤ ڈالا جائے اور اسرائیل کے خلاف ہر طریقے سے کاروائی کی جائے تاکہ جلد سے جلد جنگ بند ہو اور ظلم و بربریت کا خاتمہ ہو سکے



اللہ تعالیٰ فلسطینی مسلمانوں کی ہر طریقے سے غیبی مدد فرما کر قبلہ اول کو یہودیوں کے ناپاک عزائم سے آزاد فرما دے . امت مسلمہ میں اتحاد کے ساتھ ساتھ حالات میں تبدیلی عطا فرما..... آمین یا رب العالمین

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages