src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مہاراشٹر میں سیاسی بساط پر داؤ پر لگے ہیں رشتے۔ بارامتی میں چچا بھتیجے میں سیاسی جنگ. - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 7 اپریل، 2024

مہاراشٹر میں سیاسی بساط پر داؤ پر لگے ہیں رشتے۔ بارامتی میں چچا بھتیجے میں سیاسی جنگ.

  




مہارشٹر لوک سبھا انتخابات 2024:


مہاراشٹر میں سیاسی بساط پر داؤ پر لگے ہیں رشتے۔ بارامتی میں چچا بھتیجے میں  سیاسی جنگ.  دیور بھابھی اور نند بھابھی ایک دوسرے کے مقابل 


اسپیشل رپورٹ : وفا ناہید

 
ممبئی: مہاراشٹر میں لوک سبھا انتخابات 2024 میں روز نئے اور دلچسپ موڑ کے انکشافات ہو رہے ہیں. ایک طرف جہاں مہاوکاس اگھاڑی اور مہایوتی میں سیٹ شیئرنگ پر رسہ کشی نظر آرہی ہیں اور نت نئے تنازعات جنم لے رہے ہیں. وہی امبیڈکر برادران میں اندورنی خلفشار باہر آرہا ہے. 


ہندوستانی آئین کے معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے وارثین کی
 قیادت میں دلتوں کی اعزازی دو جماعتوں کی یہ صورت حال امبیڈکر کو دلتوں کے لیے مختص پارلیمانی حلقے کے انتخاب سے باہر ہونے کا باعث بن سکتی ہے. علاوہ ازیں لوک سبھا کے اس الیکشن میں کچھ جگہوں پر کہیں بھابھی اپنے دیور کو للکار رہی ہیں تو کچھ جگہوں پربھابھی اپنی   نند  کو چیلنج کر رہی ہیں۔ رشتوں کے درمیان یہ مقابلہ سخت ہوتا جا رہا ہے۔ نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک کی نظریں عثمان آباد اور بارامتی سیٹوں پر لگی ہوئی ہیں۔ ممکن ہے آنے والے دنوں میں کچھ اور رشتے بھی داؤ پر لگ جائیں۔



عثمان آباد لوک سبھا حلقہ میں سابق وزیر ڈاکٹر پدم سنگھ پاٹل کی بہو اور بی جے پی ایم ایل اے رانا جگجیت سنگھ پاٹل کی اہلیہ ارچنا پاٹل کو اجیت پوار کی این سی پی نے امیدوار بنایا ہے۔ تو ادھو ٹھاکرے نے اومراج نمبالکر کو ان کے مقابل انتخابی دنگل میں اتارا  ہے۔


اومراج اور ارچنا کے درمیان دیور بھابھی کا رشتہ ہے۔ ارچنا پاٹل کی امیدواری کا اعلان کرتے ہوئے اجیت پوار کے این سی پی کے ریاستی صدر سنیل تٹکرے نے کہا کہ انہوں نے ارچنا پاٹل کی شکل میں ایک مضبوط امیدوار کھڑا کیا ہے۔ اومرا ج نمبالکر موجودہ رکن پارلیمنٹ ہیں۔ شیو سینا میں شندے کی بغاوت کے بعد بھی انہوں نے اپنی وفاداری نہیں بدلی اور ادھو ٹھاکرے کے ساتھ رہے۔ ادھو نے انہیں دوبارہ امیدوار بنا کر ان کی وفاداری کا صلہ دیا ہے۔

بارامتی سیٹ تقریباً 55 سال سے شرد پوار خاندان کے پاس ہے۔ بارامتی لوک سبھا سیٹ پوار خاندان کا گڑھ رہی ہے۔ شرد پوار نے بارامتی اسمبلی سے پہلی بار 1967 میں الیکشن جیتا تھا۔ اجیت پوار نے بھی ایک بار اسی حلقے سے لوک سبھا کا الیکشن لڑا تھا۔ 2009 میں، شرد پوار نے اپنی بیٹی سپریا کو بارامتی لوک سبھا سے پہلی بار انتخابی میدان میں اتارا تھا۔ سپریا تب سے اس علاقے کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ اس بار اجیت پوار نے یہاں سے اپنی اہلیہ سنیترا پوار کو میدان میں اتارا ہے، جب کہ شرد پوار نے ایک بار پھر اپنی بیٹی سپریا کو موقع دیا ہے۔

سپریا سولے اجیت پوار کی کزن ہیں۔ اس طرح بارامتی سیٹ پر نند بھابھی کے درمیان مقابلہ ہے۔ یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ پوار خاندان کے دو افراد ایک ہی حلقہ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ سپریا سولے سے مقابلہ کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ ووٹروں نے  لڑائی کو اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔ اس پر سولے کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ وہ الیکشن جیت جائیں گی۔ یہاں صرف نند بھابھی کی ہی نہیں بلکہ چچا بھتیجے شرد پوار اور اجیت پوار کی ساکھ بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ یہ دیکھنا بہت دلچسپ ہوگا کہ چچا شرد پوار اور بھتیجے اجیت پوار کے درمیان کون بازی جیتے گا۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages