src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> بی کے سی امریکن اسکول حملہ سازش معاملہ عمرقید کی سزا کاٹ رہے انیس انصاری کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 1 اپریل، 2024

بی کے سی امریکن اسکول حملہ سازش معاملہ عمرقید کی سزا کاٹ رہے انیس انصاری کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی




بی کے سی امریکن اسکول حملہ سازش معاملہ
 عمرقید کی سزا کاٹ رہے انیس انصاری کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی




 دس سال سزا مکمل ہونے بعد ضمانت پر غور کرنے کا سپریم کورٹ کا تبصرہ





ممبئی1/اپریل : ممبئی کے مشہور تجارتی خطہ باندرہ کرلا کمپلیکس (BKC)میں واقع امریکن اسکول میں دھماکہ کرنے کی مبینہ سازش رچنے کے الزامات کے تحت ممبئی کی سیشن عدالت سے مجرم قرارد یئے گئے انیس انصاری کی ضمانت پررہائی کی عرضداشت پر آج سپریم کورٹ آف انڈیا میں سماعت عمل میں آئی جس کے دوران دو رکنی بینچ کے جسٹس ہرکیش رائے اور جسٹس پرشانت کمار مشراء یہ کہتے ہوئے ضمانت عرضداشت مسترد کردی کہ ابھی عرض گذار نے دس سال مکمل نہیں کیئے ہیں۔


ملزم انیس انصاری نے اسے قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے توسط سے سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کی تھی جس پر سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال نے بحث کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ عرض گذار جیل میں 9/ سال اور 7/ ماہ مکمل کرچکا ہے نیز ہائی کورٹ میں اس کی اپیل التواء کا شکار ہے۔


 سینئر ایڈوکیٹ گورواگروال نے عدلات کو بتایا کہ سیشن عدالت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دفعہ 66F / کے تحت مجرم قرار دیا ہے جس کے تحت مجرم کو زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا دی جاسکتی ہے حالانکہ اگریہ مان بھی لیا جائے کہ عرض گذار نے فیس بک پر گفتگو کرکے کوئی جرم کیا ہے تو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دفعہ 66F کا اطلاق اس پر نہیں ہوسکتا۔عرض گذار انیس انصاری کی مبینہ فیس بک گفتگو کی وجہ سے ہندوستان کی سالمیت کو کسی بھی طرح کا خطرہ نہیں تھا نیز ملک دشمنی سے بھی اس کا کوئی لینا دینا نہیں اس کے باوجود اس کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دفعہ 66F/ کے تحت عمر قید کی سزا دی گئی جو عرض گذار کے ساتھ زیادتی ہے۔
 سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال کی بحث سماعت کرنے کے بعد جسٹس ہرکیش رائے نے زبانی طور پر کہا کہ دس سال جیل میں مکمل ہونے کے بعد عرض گذارکی ضمانت عرضداشت پر غور کیا جاسکتا ہے،عمر قید کی سزا پانے والے ملزمین کے دس سال جیل میں مکمل ہونے کے بعد ہی سپریم کورٹ ان کی ضمانت عرض داشت پر غور کررہی ہے  لہذا دس سال مکمل ہونے بعد عدالت سے دوبارہ رجوع کیا جاسکتا ہے۔ عدالت کی اجازت سے عرض گذار انیس انصاری کی ضمانت عرضداشت واپس لے لی گئی۔
واضح رہے کہ سیشن عدالت کے جج اے اے جوگلیکر نے 21/ اکتوبر 2023 کو فیصلہ صادر کرتے ہوئے ملزم انیس انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی حالا نکہ دفاعی وکیل شریف شیخ نے ملزم کو کم سے کم سزا دیئے جانے کی عدالت سے گذارش کی تھی جسے عدالت نے نامنظور کرلیا تھا۔
سیشن عدالت کے فیصلہ کو بامبے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا جہاں ہائی کورٹ نے ایک جانب اپیل کو سماعت کے لیئے قبول کرلیا تھا وہیں ملزم کو ضمانت پر رہا کیئے جانے سے انکار کردیا تھا۔ 14/ دسمبر 2023 کو بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس پرکاش نائیک اور جسٹس این آر بوکر نے ضمانت مسترد کرتے ہوئے اپیل پر جلد سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا تھا لیکن اپیل پر جلد سماعت نا ہونیکی وجہ سے انیس انصاری کی ضمانت پر رہائی کی عرضداشت سپریم کورٹ آف انڈیا میں داخل کی گئی۔
عیاں رہے کہ ملزم انیس انصاری جو پیشہ سے ایک سافٹ وئیر انجینئر ہے گرفتاری سے قبل غیر ملکی کمپنی میں برسر روزگار تھا کو مہاراشٹر انسداد دہشت گرد دستہ ATSنے  18/ اکتوبر2014کو اس الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا کہ وہ جہادی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور وہ مشہور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر کسی غیر ملکی سے رابطہ میں تھا اور دونوں نے ممبئی میں غیر ملکیوں کو قتل کرنے اور باندرہ کرلا کمپلیکس میں واقع امریکن اسکول میں بم دھماکہ کرنے کی سازش کررہے تھے۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages