بھیونڈی میں صبح سے گشت کرنے والی خبر پر لگا فل اسٹاپ.
سامنے آئی رئیس شخ کے استعفیٰ کی سچائی.
بھیونڈی (مہاراشٹر نامہ ڈیسک) عین لوک سبھا انتخابات کے وقت ایم ایل اے رئیس شیخ کے استعفیٰ کی خبر سے پوری بھیوندی کا سیاسی پارہ کافی ہائی ہوگیا. دراصل بھیونڈی رکن اسمبلی رئیس شیخ کے استعفیٰ کی خبر پوری بھیونڈی میں ہلچل مچی ہوئی تھی.
رئیس شیخ کے استعفیٰ کی لیکر ایک بھونچال آیا ہوا ہے. بتایا جارہا ہے کہ اندرونی کشمکش کی سیاست کی وجہ سے رئیس شیخ نے پارٹی کو اپنا استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے بعد سینکڑوں خواتین کارکنان رئیس شیخ کی حمایت میں دفتر کے باہر جمع ہو گئیں اور احتجاج کرنے لگیں.
بھیونڈی رکن اسمبلی رئیس قاسم شیخ نے پارٹی کے اندر جاری لڑائی کی سیاست کی وجہ سے اپنے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ رئیس شیخ نے بطور ایم ایل اے اپنا استعفی سماج وادی پارٹی مہاراشٹر کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کو سونپ دیا ہے۔ اس خبر کے پھیلتے ہی سماج وادی پارٹی کے کارکنوں بالخصوص سینکڑوں خواتین ان کے دفتر میں جمع ہوگئیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ رئیس قاسم شیخ کا دفتر بھی بند کر دیا گیا ہے۔
بھیونڈی میں رئیس شیخ نے عام غریبوں خاص طور پر خواتین کے لیے کام کیا ہے، اس لیے خواتین ان کی حمایت میں اتر آئیں اور دفتر کے باہر جمع ہوکر نعرے لگانے لگیں ۔ احتجاج کررہی خواتین عہدیداروں نے انتباہ دیا ہے کہ ہم رئیس شیخ کو استعفیٰ دینے کی اجازت نہیں دیں گے اور اگر پارٹی نے ان کا استعفیٰ منظور کرلیا تو ہم بھیونڈی شہر کی سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔
دریں اثناء رئیس شیخ کے استعفیٰ کی وجہ تاحال واضح نہیں ہے۔ لیکن شہر میں سماج وادی پارٹی میں شمالی ہند کے مسلمانوں اور مہاراشٹر میں مسلمانوں کے درمیان مختلف تنازعہ عین الیکشن کے موقع پر سامنے آیا ہے۔ تادم تحریر رئیس شیخ کے حامیوں نے سوشل میڈیا پر آئی اسٹینڈ ود رئیس شیخ کے نام سے مہم شروع کر دی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں