src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> امبیڈکر برادران میں چھڑی لفظی جنگ. مہاراشٹر کی امراوتی سیٹ پر مچا ہنگامہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 6 اپریل، 2024

امبیڈکر برادران میں چھڑی لفظی جنگ. مہاراشٹر کی امراوتی سیٹ پر مچا ہنگامہ




امبیڈکر برادران میں چھڑی لفظی جنگ. مہاراشٹر کی امراوتی سیٹ پر مچا ہنگامہ  



وی بی اے کی حمایت کریں  یا نام واپس لے, امیدواری پر کشمکش میں آنندراج امبیڈکر



امراوتی (مہاراشٹر): امراوتی (ایس سی) لوک سبھا حلقہ کو لے کر ونچیت بہوجن اگھاڈی (وی بی اے) کے صدر پرکاش امبیڈکر اور ان کے چھوٹے بھائی ریپبلکن سینا کے سربراہ آنندراج وائی امبیڈکر کے درمیان خطوط کی جنگ چھڑ گئی ہے۔ اس حوالے سے غیر یقینی صورتحال ہے کہ کون سی پارٹی ریزو  سیٹ پر انتخاب لڑے گی۔ امراوتی (ایس سی) سیٹ پر نام نہاد 'تیسرے عنصر' کے داخلے پر اس 'تو تو میں میں' طرز کی لڑائی نے سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔ اداکارہ سے سیاستداں بنی موجودہ ایم پی نونیت کور رانا اس سیٹ سے مہاوتی-بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ دریں اثنا، کانگریس ایم ایل اے بلونت بی وانکھیڈے مہا وکاس اگھاڑی-انڈیا بلاک سے امیدوار  ہیں۔


وی بی اے سے ناراض ہو کر ریپبلکن سینا کے صدر آنندراج امبیڈکر اچانک انتخابی میدان میں کود پڑے اور تین دن پہلے اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کیا۔ لیکن جمعرات کو آنندراج امبیڈکر کا دل اچانک بدل گیا اور انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اپوزیشن کے ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کے لیے پرکاش امبیڈکر کے وی بی اے کے حق میں اپنی نامزدگی واپس لے رہے ہیں۔



درحقیقت، ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے وی بی اے سے تعاون طلب کیا ہے۔ لیکن وی بی اے نے ان کی تجویز کا جواب نہیں دیا، اس لیے  انہوں نے امراوتی (ایس سی) میں وی بی اے کے امیدوار پراجکتا ٹی پلیوان اور دیگر امیدواروں کے خلاف مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ آنندراج امبیڈکر کے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرنے اور پھر ںنام  واپس لینے کے چند گھنٹے بعد، وی بی اے کی ریاستی صدر ریکھا ٹھاکر نے ایک بیان جاری کیا جس میں ان کی حمایت کی گئی اور ان سے کہا گیا کہ وہ اپنی امیدواری واپس نہ لیں۔



ایسے میں موجودہ صورتحال دونوں گروپوں کے لیے شرمناک بن گئی ہے۔ آنندراج امبیڈکر کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اپنی نامزدگی واپس لے لی ہے۔ دوسری طرف، وی بی اے امیدوار پراجکتا ٹی پلیوان نے 4 اپریل کی آخری تاریخ سے پہلے اپنا پرچہ نامزدگی داخل نہیں کیا تھا۔ وی بی اے کے نائب صدر سدھارتھ موکلے نے کہا کہ جب سے ہم نے ریپبلکن آرمی کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے، ہمارے امیدوار نے کاغذات نامزدگی داخل نہیں کیا۔ گیند اب آنندراج امبیڈکر کے کورٹ میں ہے، فیصلہ انہیں ہی لینا ہے۔


آنندراج امبیڈکر نے کہا کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ میں اس سیٹ سے الیکشن لڑوں گا یا نہیں، میری پارٹی فیصلہ کرے گی کہ کیا کرنا ہے۔ ایک اور خط میں، وی بی اے اور ریپبلکن سینا نے امبیڈکر برادران کے درمیان مبینہ غلط فہمی سے پیدا ہونے والی صورتحال کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔



ہندوستانی آئین کے چیف معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی اولاد کی قیادت میں دو دلت سرشار جماعتوں کی یہ صورت حال امبیڈکر کو دلتوں کے لیے مختص پارلیمانی حلقے کے انتخاب سے باہر ہونے کا باعث بن سکتی ہے۔ پیر تک تصویر واضح ہو جائے گی۔ لیکن بی جے پی کا سر درد ابھی ختم نہیں ہوا ہے کیونکہ حکمراں مہایوتی اتحادی پرہار جن شکتی پارٹی (پی ایچ پی) کے سربراہ اوم پرکاش بی کڑو عرف بچو کڑو نے نونیت کور رانا کو ہر قیمت پر شکست دینے کا عزم کیا ہے اور ان کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔

نونیت رانا نے ان کی مخالفت کرنے والی تمام جماعتوں اور گروپوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اختلافات کو ایک طرف رکھیں اور تیسری مدت کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے ان کی امیدواری کی حمایت کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages