src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> شہر عزیز کے علمائے کرام ، ائمہ کرام ، سرکردہ شخصیات سے مؤدبانہ اپیل۔۔۔۔۔۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 6 اپریل، 2024

شہر عزیز کے علمائے کرام ، ائمہ کرام ، سرکردہ شخصیات سے مؤدبانہ اپیل۔۔۔۔۔۔








 شہر عزیز کے علمائے کرام ، ائمہ کرام ، سرکردہ شخصیات سے مؤدبانہ اپیل۔۔۔۔۔۔


✒️اعجاز شاہین مالیگاؤں


   (یہ تحریر  28  اپریل 2021 کو سوشل میڈیا پرنٹ میڈیا وغیرہ پر سینڈ  کی گئی تھی . مگر آج بھی افسوس)   ........ 



 الحمدللہ رمضان المبارک کے روزے ، تراویح ، عبادات وغیرہ اہتمام کرنے کے لئے مسجدیں کھلی ہوئی ہیں ایسے حالات میں جب کہ کرونا جیسی مہلک بیماری سے ہر کوئی پریشان دکھائی دے رہا ہے ۔ حکومت کے اعلان کے باوجود شہر عزیز کی کل جماعتی تنظیم کے علمائے کرام اور دانشوروں کی بے باکی اور ثابت قدمی کی وجہ سے ہم لوگ سکون کے ساتھ شہر کے اندر نماز ، روزہ، تلاوت قرآن، عبادات وغیرہ گھروں اور مسجدوں میں اہتمام جاری ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہماری عبادات کو قبول فرمائے۔ آمین ۔۔۔۔  آخری عشرے کی ہر رات تراویح کی نماز کے فوراً بعد اور رمضان المبارک کی آخری رات لیلۃ الجائزہ میں تمام لوگ کم از کم ایک روپیہ صدقہ وخیرات جمع کریں اس کا اہتمام مسجدوں کے علاوہ اپنے اپنے گھروں میں بھی عوام کرے۔ (بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو جہنم کی آگ سے ۔ القرآن۔) تاکہ لیلتہ القدر کی 84 سالہ عبادات کا ہم فائدہ اٹھا سکیں ۔۔۔ تعاونوا علی البر والتقوی۔۔۔۔ ہر رات خشوع وخضوع کے ساتھ تھوڑی بہت عبادات کا اہتمام ضرور کریں ۔ ہر رات سورہ العصر ، الکوثر ، الاخلاص وغیرہ کا مطالعہ ضرور کریں ۔ اور کم سے کم تین بار پڑھیں ۔ ان شاءاللہ شب قدر کا ثواب مل کر رہے گا۔........... اور   عیدالفطر کی مبارکبادی کیلئے لاکھوں روپیے کی ہورڈنگ لگانے سے لوگوں کو منع کیا جاۓ ۔ لوگوں کا سختی کے ساتھ بائیکاٹ کیا جائے ۔ ایسی ہورڈنگ کو دیکھ کر شرم آتی ہے جس میں ایک عالم دین کے ساتھ ایسے لوگوں کے فوٹو دکھائی دیتے ہیں جنہیں دیکھ کر شرماۓ یہود ، بال کے اسٹائل ، لباس وغیرہ کے علاوہ بے ہودہ قسم کے فیشن ۔۔۔۔ ہمیں خود بھی بچنے کی ضرورت ہے اور دوسروں کو بھی طاقت کے ذریعے روکنے کی ضرورت ہے۔۔۔۔ آج لوگ مختلف بیماریوں میں پریشان ہیں ، روزی روٹی کا مسلہ حل ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے ، مرارس وغیرہ کا برا حال ہے جہاں پر ہمارے روپے پیسوں کی بہت سخت ضرورت ہے ، ہمارے محلے میں ایسے مساکین اور ضرورت مند لوگ بھی ہوں گے جو عزت نفس کی وجہ سے اندر ہی اندر بھوکے پیاسے اور بیماری سہنے پر مجبور ہیں ۔ ایسے لوگوں کے لئے محلے کی مساجد کے امام صاحب کی ذمہداری بنتی ہے کہ محلے کے نوجوانوں اور مخیر حضرات  کو ساتھ لے کر ایک دوسرے کا تعاون کریں ۔ جس محلے میں ضرورت مند نہ ہوں تو وہ رقم جمع کر کے دوسروں کی مدد ضرور کریں 
۔۔۔۔۔


شہر عزیز کے سامنے یہ بات کھل کر آ گئی ہے کہ اب صرف بیان بازی سے کام نہیں چلے گا بلکہ عملی میدان میں آنا ہو گا ۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ ہمارا حامی وناصر ہے۔
اے اللہ ہمارے اعمال کو قبول فرما ۔ ہمارے معاملات میں آسانی پیدا فرما۔ تمام قسم کی برائیوں ، بیماریوں سے ہماری حفاظت فرما ۔
اے اللہ ہمارے شہر ملک اور امت مسلمہ کے حالات کو ساز گار بنا دے۔ آمین یارب العالمین۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages