رحم کی درخواست پر ڈان ارون گاؤلی کی جیل سے جلد رہائی ہوگی۔
ناگپور: بمبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے انڈر ورلڈ ڈان ارون گاؤلی کو رہا کرنے کی ہدایت دی ہے۔ 2006 کی حکومتی پالیسی کی بنیاد پر رہائی کا حکم دیتے ہوئے عدالت نے اس سلسلے میں ناگپور سینٹرل جیل انتظامیہ اور حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے تمام فریقین کو چار ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مافیا ڈان ارون گاولی کو 2012 میں شیوسینا کے سابق ایم ایل اے کملاکر جامسنڈیکر کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس پر 17 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ پھر گاؤلی کے خلاف کنٹرول آف کرائم ایکٹ (مکوکہ) لگایا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے فیصلے کو بھی منظور کرلیا تھا۔ وہ گزشتہ 16 سال سے ناگپور سیینٹرل جیل میں بند ہے۔ اس معاملے میں گاؤلی کے ساتھ 11 دیگر افراد کو بھی سزا سنائی گئی ہے۔ گاؤلی نے شیوسینا کے سابق ایم ایل اے کملاکر جامسنڈیکر کے قتل کی سپاری دی تھی۔
مافیا سے سیاستداں بنے ارون گاولی نے مہاراشٹر حکومت کے 2006 کے اصول کے تحت رہائی کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ اس قاعدے کے تحت ایسے قیدیوں کی رہائی کا بندوبست کیا گیا جن کی عمر 65 سال یا اس سے زیادہ ہو اور وہ 14 سال قید کاٹ چکے ہوں۔ انہوں نے اپنی درخواست میں پھیپھڑوں اور پیٹ سے متعلق بیماریوں کا بھی حوالہ دیا تھا۔ ناگپور سینٹرل جیل کے حکام نے ان کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ جیل انتظامیہ نے دلیل دی تھی کہ یکم دسمبر 2015 کو جاری ہونے والے ایک نئے نوٹیفکیشن کے تحت مکوکہ کے تحت سزا کاٹ رہے قیدیوں کو پرانے اصول کے فوائد نہیں دیے جا سکتے۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے جیل انتظامیہ اور مہاراشٹر حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ ارون گاؤلی اب 70 سال کے ہیں اور قواعد کے مطابق 14 سال سے زائد 16 سال کی سزا کاٹ چکا ہیں۔ ممبئی کے ڈگڑی چال میں رہنے والے ارون گاؤلی کا ایک زمانے میں طوطی بولتا تھا ۔ ایک ہزار سے زائد بدمعاش اس کی گینگ میں شامل تھے، جو اسے ڈیڈی کہتے تھے۔ مراٹھی ٹوپی پہننے والا گاؤلی مافیا ڈان داؤد ابراہیم کو کھلا عام چیلنج کرتا تھا۔ اس پر داؤد کی بہن کے شوہر کے قتل کا بھی الزام تھا۔ ممبئی کی گلیوں میں اکثر دو گروہوں کے درمیان جھڑپوں کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ داؤد کے پاکستان فرار ہونے کے بعد ممبئی میں گاؤلی کی ڈھاک بڑھ گئی تھی۔ ارون گاؤلی کا خاندان اصل میں مدھیہ پردیش کے کھنڈوا ضلع سے تھا۔ ان کے والد گلاب راؤ روزگار کی تلاش میں ممبئی پہنچے تھے۔ پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کرنے والا گاولی اپنے والد کے ساتھ دودھ بیچتا تھا۔1980 میں وہ رام نائک گینگ کا رکن بن کر جرائم کی راہ پر چل پڑا۔ گینگ وار میں اپنے بھائی کی موت کے بعد گاؤلی نے اپنا الگ گینگ بنا لیا۔ اس نے داؤد اور چھوٹا راجن سے دوستی کی۔ 1990 میں ٹاڈا عدالت نے گاؤلی کو سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد اس نے پونے کی یروڑہ جیل سے ہفتہ وصولی اور تاوان کا کاروبار شروع کر دیا۔ گاؤلی نے اپنی پارٹی 'اکھل بھارتیہ سینا' بنائی اور چنچپوکلی اسمبلی سیٹ سے اسمبلی سیٹ سے الیکشن جیت کر ایم ایل اے بن گیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں