src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> قرض کے بوجھ تلے دبے کسانوں نے وزیر اعلی سندے کو دیا جسمانی اعضاء فروخت کرکے فرض وصولی کا دیا آفر - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 23 نومبر، 2023

قرض کے بوجھ تلے دبے کسانوں نے وزیر اعلی سندے کو دیا جسمانی اعضاء فروخت کرکے فرض وصولی کا دیا آفر

 









قرض کے بوجھ تلے دبے کسانوں نے وزیر اعلی سندے کو دیا جسمانی اعضاء فروخت کرکے فرض وصولی کا دیا آفر





 ہنگولی: مہاراشٹر کے اورنگ آباد ڈویژن کے ہنگولی کے کچھ کسانوں نے حکومت کو اعضاء فروخت کرکے  بینک قرض کی وصولی تجویز پیش کی ہے۔  ضلع کے گورے گاؤں میں قرض کے بوجھ تلے دبے کسانوں نے یہ تجویز وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو بھیجی ہے۔  اپوزیشن نے کسانوں کے اعضاء فروخت کرنے کی تجویز پر سخت حملہ کیا ہے۔  شیوسینا (ادھو گروپ) کے لیڈر کشور تیواری اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے ودیٹیوار نے کسانوں کی قابل رحم حالت پر حکومت کو نشانہ 
بنایا ہے۔



 ہنگولی کے گورے گاؤں کے تقریباً 10 کسانوں نے ایک عجیب و غریب تجویز پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے چاہیں تو ان کے جسم کے اعضاء بیچ کر بینک قرض کی وصولی کر سکتے ہیں۔  ان کسانوں نے مقامی بینکوں سے قرض لیا تھا۔  کسانوں نے وزیراعلیٰ کو خط لکھا ہے جس میں ان کی آنکھیں، جگر، گردے اور دیگر اعضاء فروخت کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔ جس سے حاصل ہونے والی رقم ان کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔  جو کسان بینک قرض ادا نہیں کر سکے ان میں دیپک کاورکھے (3 لاکھ روپے)، نام دیو پتنگے (2،99 لاکھ روپے)، دھیرج مپاری (2.25 لاکھ روپے)، گجانن کورکھے (2 لاکھ روپے)، رامیشور کاورکھے، اشوک کاورکھے، گجانن شامل ہیں۔ جادھو (1.50 لاکھ ہر ایک)، دشرتھ مولے (1.20 لاکھ روپے)، وجے کاورکھے (1.10 لاکھ روپے) اور رامیشور کاورکھے (90،000 روپے)۔




 ایک کسان، گجانن کاورکھے نے کہا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ کو لکھے گئے میمورنڈم کو سینگاؤں تحصیلدار اور گورےگاؤں پولس تھانے میں جمع کرایا ہے اور اسے وزیر اعلیٰ تک پہنچانے کی درخواست کی ہے۔  انہوں نے ہماری بات چیت کو تسلیم کیا ہے، لیکن مزید کوئی جواب نہیں دیا ہے۔  حکام کی 'مدد' کے لیے کسانوں نے اپنے قیمتی جسمانی اعضاء کے لیے 'ریٹ کارڈ' بھی جاری کیا ہے - 90،000 روپے فی جگر، 75،000 روپے فی گردہ اور 25،000 روپے فی آنکھ۔  کاورکھے نے کہا کہ اب بیویاں، بچے اور خاندان کے دیگر افراد بھی "بینکوں اور نجی قرض دہندگان کی مسلسل ہراسانی سے بچنے کے لیے" اپنے جسمانی اعضاء کی قربانی دینے کے لیے رضاکارانہ طور پر آگے آئے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages