src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> منوج جرانگے پاٹل کی ہڑتال ختم کرانے کے لئے وزیر اعلی کونسی سیاسی حکمت عملی اپنائی - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 3 نومبر، 2023

منوج جرانگے پاٹل کی ہڑتال ختم کرانے کے لئے وزیر اعلی کونسی سیاسی حکمت عملی اپنائی


 




 

  منوج جرانگے پاٹل کی ہڑتال ختم کرانے کے لئے  وزیر اعلی کونسی سیاسی حکمت عملی اپنائی 




ممبئی: مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر اپوزیشن کے حملے کا سامنا کر رہے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اپنی سفارت کاری سے منوج جرانگے پاٹل کی ہڑتال ختم کرانے میں کامیاب رہے۔ ریاست میں یہ پہلا موقع تھا کہ قانونی ماہرین خود بھوک ہڑتال توڑنے کے لیے پہنچے۔ یہ وزیر اعلی ایکناتھ شندے کا اقدام تھا جو کامیاب رہا۔ جب عبوری طور پر تین سابق ججوں کی جرانگے سے ملاقات مثبت رہی تو اس کے بعد چار وزراء کی ٹیم نے جرانگے سے ملاقات کی۔ وزیر اعلی شندے مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر حساسیت اور سمجھ بوجھ سے کام لے کر اپنی حکمت عملی میں کامیاب رہے۔ مراٹھا ریزرویشن کے دوران جس طرح کا تشدد ابھرنا شروع ہوا وہ شندے حکومت کے لیے ایک چیلنج بنتا جا رہا تھا۔ اپوزیشن نے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کے استعفیٰ کا مطالبہ شروع کر دیا تھا، جو وزیر داخلہ کا قلمدان سنبھالے ہوئے ہیں۔


دسہرہ ریلی کے اگلے ہی دن مراٹھا لیڈر منوج جرانگے پاٹل نے بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی۔ وزیر اعلی ایکناتھ شندے بھی اگلے 24 گھنٹوں میں سرگرم ہوگئے۔ انہوں نے شندے کمیٹی سے رپورٹ کی حیثیت کے بارے میں دریافت کیا ہے۔ جیسے ہی شندے کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ تیار ہوئی، اسے سب سے پہلے کابینہ میں رکھا گیا اور مراٹھا لوگوں کو کنبی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا گیا جن کے پاس نظام حکومت کے دستاویزات تھے۔ پوری تحریک کے دوران وزیر اعلیٰ مہاراشٹر میں موجود رہے۔ اس کے بعد انہوں نے اگلے ہی روز آل پارٹی میٹنگ بلا کر بڑا اقدام کیا۔ اس کے بعد انہوں نے منوج جرانگے پاٹل سے انشن ختم کرنے کی اپیل کی۔


مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن سیاست سے زیادہ قانونی پیچیدگیوں میں الجھا ہوا ہے۔ ایسے میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کابینہ کی میٹنگ اور فیصلوں کے ساتھ آل پارٹی میٹنگ مکمل ہونے کے بعد سابق ججوں کی ٹیم کو جالنہ بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعلیٰ کے اس قدم سے مراٹھا مظاہرین میں ایک الگ ہی اعتماد پیدا ہوا۔ تین سابق ججوں کی ملاقات نے سیاست دانوں سے زیادہ فرق کیا۔ پانی پینا چھوڑ دینے والے جرانگے کا رویہ ایک بار پھر مثبت نظر آیا، تب وزیر اعلی نے اپنے قابل اعتماد وزراء کو جالنہ بھیج دیا۔ آخر میں وزیر اعلی جس اچھی خبر کے منتظر تھے. وہ ہڑتال کے نویں دن شام کو آئی۔ اتنا ہی نہیں اس سے پہلے ساتویں دن وزیر اعلی نے خود جرانگے سے بات کی۔ اس سے مراٹھا مظاہرین کو بھی اچھا پیغام گیا ۔


سابق جسٹس شندے کی کمیٹی سے ملاقات کے بعد جرانگے کو بھی یقین دلایا گیا کہ حکومت سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔ وزیر اعلی شندے کے پاس جرانگے کے سوال کا جواب نہیں تھا۔ اس مشکل کو ججوں کی ٹیم نے حل کیا۔ جارنگے کو یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت نے صرف ایمانداری سے کام کیا ہے۔ حکومت اگلے دو ماہ میں بھی بہت محنت کرنے والی ہے۔ نظام دور کے ریکارڈ کی جنگی بنیادوں پر تصدیق کی جائے گی اور سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیں گے۔ سپریم کورٹ میں کیوریٹو پٹیشن کے حوالے سے بھی کارروائی جاری ہے۔ مراٹھا ریزرویشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلطی کو درست کرنے کے لیے تین ججوں کی کمیٹی کام کر رہی ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages