آج صبح ان امام کو جو پورنیہ بہار کے رہنے والے تھے آسام کے ایک مسجد میں امامت کا فریض انجام دے رہے تھے محمد ابراہیم احمد نامی شخص نے نماز ہی کے حالت میں کئی بار چھری سے وار کیا اور موت کے گھاٹ اتار دیا علامہ اقبال نے سہی فرمایا تھا یہ وہ مسلمان ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائے یہود یہودیوں نے انبیاء و رسل کو بھی نہیں چھوڑا ذبح کیا اپنے علماء کو قتل کیا آج یہ امت بھی اسی راہ پر گامزن ہو گئی ہے علماء ائمہ کے ساتھ ایسے حادثات آئے روز رونما ہو رہے ہیں واللہ کہاں ہیں مدارس والے ؟ دین والے ؟ تبلیغ والے ؟ عوام اتنی بدتر کیوں ہوتی جا رہی ہے ؟ اللہ ہم سب کو معاف کرے اور جہالت مٹانے کی توفیق دے. .............
تحقیقات کے بعد معلوم ہوا
یہ واقعہ ماکوم تین سکیا آسام کا ہے قاتل مسلمان ہی ہے قاتل گرفتار ہوگیا ہے اور اقرار بھی کر رہاہے وجہ؟ چیلنج کے ساتھ رقم لیکر تعویذ دیئے تھے مگر فائدہ نہیں ہوا اسی معاملے میں آپس میں رنجش ہوئی
مفتی صبیح اختر صاحب قاسمی
شیخ الحدیث جامعہ جلالیہ ہوجائی آسام تعویذ دینے والے ساؤ دھان
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں