مالیگاؤں 2008ء بم دھماکہ معاملہ : سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ضمانت مسترد کیئے جانے کی عرضداشت پر منگل کے روز سپریم کورٹ میں سماعت
بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے داخل کردہ اپیل پر عدالت عظمی سماعت کریگی
ممبئی 29/ اکتوبر : مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے کی کلیدی ملزمہ اور رکن پارلیمنٹ(بی جے پی بھوپال سیٹ) سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرکی ضمانت مسترد کیئے جانے والی عرضداشت پر 31/ اکتوبر یعنی کے منگل کے دن سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ سماعت کریگی۔ 2017 میں بامبے ہائی کورٹ کی جانب سے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو ضمانت ملنے کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی)قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے بم دھماکہ متاثرین نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، سپریم کورٹ نے بم دھماکہ متاثرین کی عرضداشت کوسماعت کے لیئے قبول کرتے ہو ئے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی NIAکو جواب داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔
منگل کے دن سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس بی وی ناگرتھنا اور جسٹس اجل بھویان اس معاملے کی سماعت کریں گے۔ ایک جانب جہاں بم دھماکہ متاثرین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ضمانت مسترد کیئے جانے کے لیئے کوشش کر رہے ہیں، وہیں این آئی اے ملزمہ کو راحت دینے میں کسی طرح کی کسر چھوڑنے کے لیئے تیار نہیں ہے۔
قومی تفتیشی ایجنسی NIAنے سپریم کورٹ آف انڈیا میں ایک حلف نامہ داخل کرکے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے داخل کردہ اپیل کو مسترد کیئے جانے کی عدالت سے گذارش کی ہے۔وکرم کلاٹے (سپرنٹنڈنٹ این آئی اے) نے حلف نامہ داخل کرکے عدالت کو بتایا کہ این آئی اے کی جانب سے کی گئی تفتیش میں انہیں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے اور اس کی ضمانت پر رہائی کے بعد سے اس نے استغاثہ اور عدالت کے ساتھ مکمل تعاو ن کیا ہے لہذا بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت جس میں انہوں نے سادھوی کی ضمانت پر رہائی کو کینسل کیئے جانے کی گذارش کی ہے کو خارج کردینا چاہئے۔
واضح رہے کہ بم دھماکہ میں شہید ہونے والے سید اظہر کے والد حاجی سید نثار کی جمعیۃ علماء کے توسط سے داخل کردہ عرضداشت پر ماضی میں کئی مرتبہ سماعت عمل میں آئی تھی لیکن سادھوی کے وکلاء کی عدم موجودگی کی وجہ سے معاملے کی سماعت ٹل گئی تھی۔
عیاں رہے کہ ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس مورے اور جسٹس پھانسلکر جوشی نے قومی تفتیشی ایجنسی NIAکی تازہ چارج شیٹ کی بنیاد پر 25/ اپریل 2017/ ملزمہ کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے لیکن ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ سے غیر مطمئن بم دھماکہ متاثرین نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔
اسی درمیان سپریم کورٹ آف انڈیا کل یعنی کے 30/ اکتوبر کو ملزم سمیر کلکرنی کی جانب سے داخل عرضداشت پر سماعت کریگی جس میں اس نے یو اے پی اے قانون کے اطلاق کو چیلنج کیاہے، خصوصی این آئی اے عدالت اور بامبے ہائی کورٹ کی جانب سے منہ کی کھانے کے بعد سمیر کلکرنی نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں پٹیشن داخل کی ہے جس کی سماعت دو رکنی بینچ کے جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس نرسیما کے روبرو سماعت عمل میں آئیگی۔بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے سمیر کلکرنی کی عرضداشت کی مخالفت کرنے کے لیئے مداخلت کار کی عرضداشت داخل کی گئی ہے۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ کی سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔323 سرکاری گواہان کے بیانات کے اندراج کے بعد عدالت نے ملزمین کے 313 کے بیانات کا اندراج شروع کردیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں