src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> خواتین ادب تاریخ وتنقید : ایک تاثر - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 29 اکتوبر، 2023

خواتین ادب تاریخ وتنقید : ایک تاثر

 










خواتین ادب تاریخ وتنقید : ایک تاثر 



محمد ضیاء العظیم، برانچ اونر ضیائے حق فاؤنڈیشن ۔

موبائل نمبر 7909098319 




اُردو ادب میں خواتین کی خدمات کا دائرہ کافی وسیع رہا ہے ۔ اگر ہم اردو زبان وادب اور تاریخ کا گہرائی سے مطالعہ کریں گے تو اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ مرد کے شانہ بشانہ خواتین نے بھی اس زبان کی آبیاری میں اہم خدمات انجام دی ہیں، اور اس زبان وادب کو بام عروج پر پہنچانے میں اپنی قربانیاں بھی پیش کی ہیں، جو ناقابل فراموش ہیں ۔ لیکن بڑی بدقسمتی رہی کہ ان کی تخلیقات کو ہمارے محققین و ناقدین  نے نظر انداز کیا ہے، اور اگر توجہات بھی دی ہیں تو سرسری طور پر ہی ۔ یقیناً یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ اُردو زبان وادب میں بہت کم وقتوں میں اپنی قابلیت کا اعتراف کرانے والی، مختلف موضوعات پر خامہ فرسائی کرنے والی، ڈاکٹر صالحہ صدیقی نے اس گوشے کی تشنگی کو کم کرنے کی بھر پور سعی کی ہیں ۔

ان کی تحریروں میں موضوعات کا تنوع، انفرادیت، موضوعاتی ہمہ گیری، اظہار مدعا کا سلیقہ جا بہ جا دیکھنے کو ملتا ہے، کم عمری کے باوجود ان کے یہاں تجربات ومشاہدات کا ایک وسیع دائرہ ہے ، جہاں الفاظ کا رکھ رکھاؤ، جملوں کو برتنے کا ڈھنگ، تعبیرات کے استعمال کا طریقہ کسی بزرگ قلم کار کی طرح نظر آتا ہے، جس موضوع پر قلم اٹھاتی ہیں، اس کو خوش اسلوبی سے انجام تک بغیر کسی رکاوٹ اور ہچکچاہٹ پہنچا دیتی ہیں، چاہے وہ موضوع کتنا ہی پیچیدہ کیوں نہ ہو، اس سے قبل بھی اردو کے مختلف اصناف پر ان کی تخلیقات آئے دن اردو روزناموں، رسالوں، مجلات اور ماہنامے کے ساتھ خصوصی نمبرات میں شائع ہوکر قارئین سے داد و دعا حاصل کرتی رہتی ہیں،



ساتھ ساتھ سماجی خدمات میں بھی پیش پیش رہتی ہیں، تدریسی فریضے بھی پوری ذمہ داری اور ایمانداری کے ساتھ انجام دیتی ہیں ۔اب تک ان کی درجنوں تصنیفات اردو ادب میں منظر عام پر آکر مقبولیت حاصل کر چکی ہیں، جن میں کئ کتابوں کو سرکاری اعزاز بھی حاصل ہے، تانیثیت جیسے موضوع پر کام کر کے اُنہوں نے feminism کو اُردو میں مختلف زاویے سے پیش کرنے کی کوشش کی ہیں ۔ اُردو ادب میں خواتین ادب پر مبنی یہ کتاب یقینا دستاویز ی اہمیت رکھتی ہے ۔خواتین ادب : تاریخ و تنقید‘‘بلا شبہہ اپنی نوعیت کی منفرد کتاب ہے، جس میں بہترین موضوعات کو قلمبند کیا گیا ۔ صالحہ صدیقی کی کتاب ’’خواتین ادب : تاریخ و تنقید‘‘ یقینا ایک اہم تصنیف ہے ۔جس میں خواتین کی نثری ،غیر نثری اور شعری جہات کا احاطہ کیا گیا ہے۔اس تصنیف میں بہت ہی سلیقے سے خواتین ادب کی تاریخ و تنقید کو پیش کیا گیا ہے۔ اس کتاب کو دیکھ کر ہی کہا جا سکتا ہے کہ یہ یقینا بار بار پڑھی،سنی ،گنی جانے والی بے حد ضروری کتاب ہے ۔خصوصاً اردو ادب کے تمام طلبہ وطالبات کے لئے ایک عظیم سرمایہ ہے،




ان کی تازہ تصنیف ’’خواتین ادب تاریخ و تنقید ‘‘قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے مالی تعاون سے ’’ضیائے حق فاؤنڈیشن پبلشنگ ہاؤس پریاگراج سے شائع ہوئی ہے ۔جو دس ابواب پر مشتمل ہیں۔ا س کتاب میں نثری،غیر نثری،شعری ،تنقیدی ،تحقیقی اور دیگر اصناف میں اردو ادب کی خواتین قلمکاروں پر ،مبنی ڈاکٹر صالحہ صدیقی کے اکتالیس مضامین شامل ہیں ۔جن میں سے بیشتر مضامین ہندستان و بیرون ممالک کے مختلف رسائل و جرائد کے زینت بن چکے ہیں ۔ہم امید کرتے ہیں کہ اس کتاب سے اردو ادب کے ہر قارئین استفادہ کریں گے، اور ان کے لئے دعا گو ہوں کہ اللہ انہیں مزید ترقی عطا فرمائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages