7/11ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملہ : پھانسی کی سزاؤں کی تصدیق پر استغاثہ نے بحث شروع کی
سات سالوں کے طویل عرصہ کے بعد بامبے ہائی کورٹ میں سماعت
ممبئی20/ اکتوبر: سات سالوں کے طویل عرصے کے بعد بامبے ہائی کورٹ نے 7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملے میں نچلی عدالت سے ملی پھانسی کی سزا پر بحث کی سماعت کرنے کا آغاز کیا۔ خصوصی سرکاری وکیل راجا ٹھاکرے نے خصوصی مکوکا عدالت کی جانب سے پانچ ملزمین کو ملنے والی پھانسی کی سزا پر تصدیق کیئے جانے کے لئے بحث کا آغاز کیا۔اور عدالت کو مقدمہ کے تعلق سے تفصیلات فراہم کی۔آج پہلا دن ہونے کی وجہ عدالت محض ڈھائی گھنٹہ ہی سماعت کی۔
آج بامبے ہائی کو رٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس نتن سامبرے اور جسٹس این آر بو رکر کے روبرو سماعت عمل میں آئی۔ آج سماعت نامکمل رہی جس کے بعد عدالت نے اپنی کاررائی پیر تک ملتوی کردی۔پیر کے دن عدالت ڈھائی سے تین گھنٹہ سرکاری وکیل کے دلائل کی سماعت کریگی۔
سرکاری وکیل کی بحث کے بعد دفاعی وکلاء بحث کریں گے۔
آج دوران سماعت عدالت میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ ڈاکٹر یوگ موہیت چودھری، ایڈوکیٹ شریف شیخ، ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان، ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ گورو بھوانی، ایڈوکیٹ ادتیہ مہتا، ایڈوکیٹ حفیظ، ایڈوکیٹ اعجاز شیخ و دیگر موجود تھے۔
واضح رہے کہ خصوصی مکوکا عدالت کے جج وائی ڈی شندے نے ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ کا فیصلہ سناتے ہوئے پانچ ملزمین احتشام قطب الدین صدیقی، کمال انصاری، فیصل عطاء الرحمن شیخ، آصف بشیر اور نوید حسین کو پھانسی اور 7/ ملزمین محمد علی شیخ، سہیل شیخ، ضمیر لطیف الرحمن، ڈاکٹر تنویر، مزمل عطاء الرحمن شیخ،ماجد شفیع، ساجد مرغوب انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ ایک ملزم عبدالواحد دین محمد کو باعزت بری کردیا تھا۔ بامبے ہائی کورٹ ایک جانب جہاں ریاستی حکومت کی جانب سے داخل کنفرمیشن اپیلوں پر سماعت کریگی وہیں تمام ملزمین کی جانب سے نچلی عدالت کے فیصلہ کے خلاف داخل اپیلوں پر سماعت کریگی۔ پھانسی کی سزا پانے والے کما ل انصاری کا کرونا کے دوران ناگپور سینٹرل جیل میں انتقال ہوگیا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں