انڈین ٹیلینٹ اولمپیاڈ ڈرائنگ مقابلہ میں مالیگاؤں کی کم عمر طالبہ کنزی ارم خیال اثر ریاستی سطح پر اول!
مالیگاؤں :(نامہ نگار) مقابلہ آرائی ہر عمر کے افراد کو نت نئی دنیاؤں کی تسخیر کا مؤجب بنتی رہی ہے. اگر یہی جذبۂ بیدار کم عمر طلباء و طالبات کے مابین انھیں کسی مقابلے کا حصہ بنا کر کامیابی و کامرانی عطا کر جائے تو یہ کامیابی و کامرانی ان میں مقابلہ آرائی کی مزید للک پیدا کرکے اس نہج پر لا پہنچاتی ہے جہاں دنیا ایک مشت خاک میں مقید نظر آتی ہے .اور یہ ثابت کر جاتی ہے کہ "بازیچہ اطفال ہے دنیا مرے آگے" آج شہروں شہروں گاؤں گاؤں اور ریاستوں سے ہوتے ہوئے ملکوں ملکوں ایسے نابغۂ روزگار ذہانت و فتانت رکھنے والے کم عمر طلباء و طالبات کی تلاش اور کھوج کا سلسلہ دراز ہوتا جارہا ہے جن کے اندرون سے مخفی صلاحتیں باہر آنے کو بےتاب و بے قرار ہیں. گذشتہ برس ریاستی سطح پر ایسے ہی نئے خون کی تلاش کے لئے انڈین ٹیلینٹ اولمپیاڈ کی جانب سے مختلف مضامین کے مقابلوں کا انعقاد کیا گیا تھا ۔ مالیگاؤں سے حراء انگلش میڈیم اسکول کے طلباء و طالبات نے بھی مختلف مضامین کے مقابلوں میں حصہ لیا ۔ ڈرائنگ کمپٹیشن میں شہر کی انتہائی کم عمر ہونہار طالبہ انصاری کنزی ارم خیال اثر نے نہ صرف شریک مقابلہ رہیں بلکہ کامیابی و کامرانی نے اس کے قدموں کو بوسہ دیتے ہوئے اسے اس مقام پر پہنچا دیا جہاں اس کے اہل خانہ ہی نہیں بلکہ شہر کو فخر ہے کہ نامساعد حالات کے باوجود اس نے مقابلے کا حصہ بن کر پوری ریاست میں اسٹیٹ ٹاپر کہلاتے ہوئے کامیاب و کامران رہی. ساتھ ہی ساتھ اپنے اہل خانہ اور حراء انگلش میڈیم اسکول کا نام بھی فخر سے بلند کردیا. آج حراء انگلش میڈیم کی انصاری کنزی ارم نامی کم عمر طالبہ خوب سے خوب تر کی تلاش میں مزید مقابلہ آرائی پر آمادہ نت نئی دنیاؤں کی کھوج اور تلاش میں کچھ اس طرح سرگرداں ہے جہاں کامیابی و کامرانی اس کے قدموں پر چاند تارے نچھاور کرنے کے لئے تیار بیٹھے ہیں. سلام اس کم عمر معصوم طالبہ کے حوصلوں کو. سلام اس کم عمر طالبہ کے اہل خانہ اور اساتذہ کو جنھوں نے کم سنی کے باوجود اس کے عزم و حوصلوں کو نئی اڑان اور پرواز عطا کرنے کے لئے کوششیں کیں. آج نہیں تو کل کنزی ارم نامی یہ طالبہ قوم و ملت کا ایک ایسا قیمتی اثاثہ ثابت ہوگی جس کے عزم راسخ کے حوالے صفحۂ تاریخ پر جلی حرفوں سے رقم کئے جائیں گے.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں