src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ستارا میں قابل اعتراض پوسٹ پر دو گروپ میں تصادم، ایک شخص جاں بحق، پولیس نے امن کی اپیل کی - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 11 ستمبر، 2023

ستارا میں قابل اعتراض پوسٹ پر دو گروپ میں تصادم، ایک شخص جاں بحق، پولیس نے امن کی اپیل کی





ستارا میں قابل اعتراض پوسٹ پر دو گروپ میں تصادم، ایک شخص جاں بحق، پولیس نے امن کی اپیل کی




 ستارہ: مہاراشٹر کے ستارا ضلع کے کھٹاو تعلقہ کے پوسے والی میں سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کئے جانے کے بعد اتوار کی دیر رات آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔  اس واقعہ میں ایک شخص کی موت ہو گئی۔  اس کے علاوہ 16 سے 17 افراد زخمی ہوئے۔  اس سلسلے میں ستارا پولیس نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹس اور آتش زنی، اقدام قتل اور قتل کے دو الگ الگ مقدمات درج کیے ہیں۔  اس میں 23 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔  پولیس نے ملزم کے خلاف بھی تفتیش شروع کر دی ہے۔  فی الحال پسسوالی میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔  اس علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے۔  اس واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں کچھ لوگ توڑ پھوڑ کرتے اور گاڑیوں کو آگ لگاتے نظر آ رہے ہیں۔


 اس معاملے میں پسسوالی میں ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔  اس سے ستارا ضلع کے سرکاری اسپتال میں کافی کشیدگی پیدا ہوگئی۔  شہریوں نے جارحانہ مؤقف اپنانے کے بعد کہا کہ جب تک تمام ملزمان کی گرفتاری نہیں ہو جاتی لاش کا قبضہ نہیں لیں گے۔  اسپتال کے احاطے میں کچھ دیر تک کشیدہ صورتحال رہی۔  تاہم پولیس کی یقین دہانی کے بعد مقتول کے ورثاء نے نعش قبضہ میں لے لی۔


 اس واقعہ کے بعد کولہاپور کے اسپیشل انسپکٹر جنرل آف پولیس سنیل پھولاری نے جائے حادثہ کا دورہ کیا ہے۔  بتایا جاتا ہے کہ اس معاملے میں ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔  ستارا انتظامیہ مقامی لوگوں کے ساتھ ہے اور انتظامیہ مجرموں کو تلاش کرنے اور سخت کاروائی کرنے میں مصروف ہے۔  سرپرست وزیر شمبھوراج دیسائی نے افواہوں پر یقین نہ کرنے اور امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔


 راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ ادین راجے بھوسلے نے بھی سماج کے تمام لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔  اس واقعہ کے بعد پسے والی پولیس چھاؤنی بن گئی ہے اور ہر طرف امن کا سماں ہے۔  پولیس انتظامیہ نے کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages