تلنگانہ کے اسکول میں آزادانہ ہندو تقریب کا اہتمام کیا گیا!
دو ویڈیو تلنگانہ سے موصول ہوئی ہیں۔ وہیں کے ایک صاحب نے بھیجی ہیں۔
بتایا ہے کہ یہ ایک اسکول ہے ، اس میں غیروں کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے بچے بھی پڑھتے ہیں۔ اس میں کھلے عام اور بالکل آزادانہ ہندو تہوار یا کسی ہندو مذہبی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
آپ بتائیے ، اگر مسلمان بچوں کی موجودگی میں یہ سب کچھ خرافات ہوئے ہوں گے ، تو کیا مسلمان بچے اس سے متاثر نہیں ہوئے ہوں گے ؟ کیا مسلمان بچے اس ہندوانہ اور کافرانہ تہذیب و تمدن سے مانوس اور قریب نہیں ہوئے ہوں گے ؟ بالکل یہ سب ہوا ہوگا۔
تو بتائیے ، کل کو یہی بچے اور بچیاں ہندوؤں کے ساتھ نہیں بھاگیں گے ، ہندو تہذیب و ثقافت اور کلچر کو قبول نہیں کریں گے ، تو پھر اور کیا کریں گے ؟
موجودہ دور کی بہت بڑی ضرورت یہ ہے کہ مسلمان اپنے معصوم ذہن بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے انہیں خالص اسلامی اور دینی ماحول پر مبنی اسکول ، کالج اور ادارے فراہم کریں! اس کے بغیر ان کے بچوں کا ایمان محفوظ نہیں رہ پائے گا۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ کفر و الحاد ، زندقیت اور لادینیت بھی ان کے اندر سرایت کر جائے گی۔
اللھم احفظنا منہ!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں