src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 5 ستمبر، 2023

 



ممبئی لوکل ٹرین سے گر کر ہوئی تھی موت، 13 سال بعد ممبئی ہائی کورٹ نے 8 لاکھ روپے معاوضہ دینے  کا دیا حکم ۔


ممبئی: بمبئی ہائی کورٹ نے ویسٹرن ریلوے کو حکم دیا ہے کہ وہ ایک نوجوان کے والدین کو معاوضہ کے طور پر 8 لاکھ روپے ادا کرے جو لوکل ٹرین سے گر کر ہلاک ہوگیا تھا ۔ عدالت نے یہ حکم ارون دھوترے کی اپیل کی سماعت کے بعد دیا ہے، جنہوں نے 13 سال قبل ایک ریلوے حادثے میں اپنے بیٹے کو کھو دیا تھا۔ دھوترے کا بیٹا 26 جنوری 2010 کو دوستوں کے ساتھ بھائیندر اور وسئی کے درمیان ٹرین میں سفر کر رہا تھا۔ جیسے ہی ٹرین نائیگاؤں اور وسئی اسٹیشن کے درمیان پہنچی، ڈبے میں بھاری بھیڑ کی وجہ سے ان کا 20 سالہ بیٹا نیچے گر گیا، جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔ اب عدالت نے ویسٹرن ریلوے کے جنرل منیجر سے کہا ہے کہ وہ 6 ہفتوں کے اندر موٹر ایکسیڈنٹ کلیم ٹریبونل میں معاوضے کی رقم جمع کرائیں۔ جہاں سے یہ رقم نوجوان کے والد ارون دھوترے کو جاری کی جائے گی۔


اپنے بیٹے کی موت کے بعد دھوترے نے ریلوے کلیمز ٹریبونل (ممبئی بنچ) کے پاس معاوضے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔ ٹریبونل نے 21 اپریل 2014 کو دھوترے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ ٹریبونل نے کہا تھا کہ دھوترے یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ ان کے بیٹے کی موت حادثاتی تھی۔ یہ بھی کہ وہ اپنے بیٹے پر منحصر تھا۔ ٹریبونل کے حکم سے غیر مطمئن دھوترے نے ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔


فیصلے سے قبل اس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سفر کے دوران مسافروں کی روزانہ کی جدوجہد پر سوالات اٹھائے۔ کیا ایک مسافر کو محض اس لیے لاپرواہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ بھری ٹرین کے فٹ بورڈ پر کھڑا ہے، عدالت نے کہا۔ حقیقت یہ ہے کہ اوقات کار میں لوگ اپنی جان خطرے میں ڈال کر دفتر، گھر اور کالج جانے کے لیے ٹرین پکڑتے ہیں۔ عدالت نے یہ تبصرہ ریلوے کے وکیل کی دلیل پر کیا، جس کے تحت اس نے دعویٰ کیا تھا کہ دھوترے کے بیٹے الپیش کی موت لاپرواہی کی وجہ سے ہوئی ہے، جو کہ ریلوے ایکٹ کی دفعہ کے تحت "لاپرواہی" کے دائرے میں نہیں آتی ہے۔


26 جنوری یوم جمہوریہ تھا۔ اس لیے لوکل ٹرین میں بھیڑ نہیں تھی۔ ایسے میں ہجوم والی لوکل ٹرین میں سوار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ نوجوانوں کی موت موب لنچنگ کا نتیجہ ہے۔ لیکن عدالت نے کہا کہ الپیش کی موت ایک ریلوے حادثے میں ہوئی، جو ریلوے ایکٹ کی دفعہ 123 کے تحت ناخوشگوار واقعہ کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ اس لیے اپیل کنندہ معاوضے کا اہل ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages