src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> دیویندر فڑنویس نے جالنہ میں مراٹھوں پر لاٹھی چارج کے لیے مانگی معافی - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 5 ستمبر، 2023

دیویندر فڑنویس نے جالنہ میں مراٹھوں پر لاٹھی چارج کے لیے مانگی معافی

 







دیویندر فڑنویس نے جالنہ میں مراٹھوں پر لاٹھی چارج کے لیے مانگی معافی




ممبئی: جالنہ میں مراٹھوں پر لاٹھی چارج کے بعد مہاراشٹر میں بھڑک رہی مراٹھا ریزرویشن تحریک کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے حکومت نے پیر کو جلد بازی میں مراٹھا ریزرویشن کے لیے تشکیل دی گئی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی میٹنگ بلائی۔ اس میٹنگ میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، دونوں نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار بھی موجود تھے۔ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں تینوں نے جالنہ میں ہوئے لاٹھی چارج کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ اپوزیشن پر سیاسی روٹیاں سیکنے کا الزام بھی عائد کیا۔ پریس کانفرنس میں ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس نے جالنہ میں بے گناہ شہریوں پر پولیس کے لاٹھی چارج کے لیے شہریوں سے معافی مانگی۔ فڑنویس نے کہا کہ سبھی جانتے ہیں کہ لاٹھی چارج کا فیصلہ کسی وزیر نے نہیں کیا، بلکہ موقع پر موجود ایس پی، ڈی ایس پی سطح کے پولس افسران لیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے حکومت کی طرف سے مراٹھا برادری کی بہتری کے لیے کیے گئے کاموں کا بھی ذکر کیا۔


نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے پریس کانفرنس میں اپوزیشن کے اس الزام کو چیلنج کیا کہ لاٹھی چارج کا حکم وزارت سے دیا گیا تھا اور کہا کہ اگر اپوزیشن یہ ثابت کر دے کہ ہم تینوں میں سے کسی نے لاٹھی چارج کا حکم دیا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ ثابت نہ کر سکے تو اپوزیشن کو سیاست چھوڑنی پڑے گی۔


میٹنگ کے بہانے، حکومت نے مراٹھواڑہ کے مراٹھا برادری کو کنبی ذات کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے طریقوں کو دیکھنے کے لیے ایک نئی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا، اور کہا کہ کمیٹی ایک ماہ کے اندر حکومت کو رپورٹ پیش کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت اس معاملے پر سنجیدہ ہے۔ شندے نے کہا کہ میں نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ مراٹھا ریزرویشن پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا مطالعہ کریں اور کوئی حل تجویز کریں۔ ہمیں یہ ثابت کرنے کی ضرورت ہے کہ مراٹھا برادری پسماندہ ہے۔



اسی دوران مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کے مطالبے کے لیے انشن کر رہے مراٹھا کرانتی مورچہ کے کوآرڈینیٹر منوج جارنگے پاٹل نے کہا کہ جب تک حکومت مراٹھا ریزرویشن کے لیے گورنمنٹ آرڈر (جی آر) جاری نہیں کرتی، تحریک ختم نہیں ہوگی اور وہ مرتے دم تک انشن کریں گے. انہوں نے کہا کہ وہ منگل تک حکومت کے جی آر کے آنے کا انتظار کریں گے، جس کے بعد وہ پانی پینا بھی بند کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس فیصلہ لینے کے لیے ایک دن کا وقت ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages