ممبئی کے نوجوان کو جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر کیا مجبور، انکار پر مارپیٹ کا الزام، ایک گرفتار
ممبئی: ممبئی کے کاندیولی ایسٹ کے گوکلون نگر علاقے میں ایک مراٹھی نوجوان کی چار افراد نے جم کر پٹائی کی گئی۔ الزام ہے کہ جئے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار کرنے پر ایک مراٹھی نوجوان کی پٹائی کی گئی۔ سدھارتھ انگورے نامی نوجوان نے کرار پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ اس معاملے میں چار لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کرار پولیس کے مطابق سدھارتھ انگورے کاندیولی ایسٹ میں مہندرا کمپنی میں کام کرتا ہے۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ کرار میں رہتا ہے۔ وہ منگل کی رات تقریباً 11.30 بجے کام کے لیے گھر سے نکلا۔ سدھارتھ انگورے اپنے بھائی سے فون پر بات کر رہا تھا۔ پھر اسے گوکلون نگر کاندیولی ایسٹ میں چار لوگوں نے روکا۔
سدھارتھ انگورے نے چاروں افراد سے روکنے کی وجہ پوچھی۔ تب چار میں سے ایک اس کے پاس آیا اور اسے جئے شری رام کہنے کو کہا۔ تو دوسرے شخص نے جئے شری رام کا نعرہ بلند کیا اور انگورے کو اس کے بعد بولنے کو کہا۔ اس وقت انگورے نے ان چاروں لوگوں کو گھر جانے کو کہا۔ اس دوران ملزم سورج تیواری، ارون پانڈے، راجیش رکشا والا اور پانڈے نے گالی گلوچ گالی گلوچ کی اور مار پیٹ کی۔
سدھارتھ انگورے کے بھائی وشنو انگورے نے مداخلت کی تو چاروں نے اس کی بھی پٹائی کی۔ وشنو سدھارتھ کو رکشا سے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اسپتال لے گیا۔ اس کے بعد کرار پولس میں چار لوگوں کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 323، دفعہ 341، دفعہ 504، دفعہ 506 اور دفعہ 34 کے تحت شکایت درج کی ہے۔
اس معاملے میں سورج پانڈے کی گرفتاری کی خبر کی کرار پولس نے تصدیق کی ہے۔ ونچیت بہوجن اگھاڑی نے بھی اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ سجات امبیڈکر نے پولیس سے بھی بات کی ہے اور اس معاملے میں سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ افراد کی جانب سے تھانے میں شکایت درج کرائی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں