src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ابو عاصم اعظمی کے اعزاز میں جلسہ استقبالیہ و اعتراف نمائندگی - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 15 اگست، 2023

ابو عاصم اعظمی کے اعزاز میں جلسہ استقبالیہ و اعتراف نمائندگی

 




 


ابو عاصم اعظمی کے اعزاز میں جلسہ استقبالیہ و اعتراف نمائندگی



۱۸ اگست جمعہ کو شہر کی 100 سے زائد تظیموں کی جانب سے شیر مہاراشٹرا کا پھول پار مہاراشٹر کے ایوان اسمبلی میں حالیہ دنوں سماجوادی پارٹی کے رہنما اور ہر دل عزیز ایم ایل اے محترم جناب ابو عاصم اعظمی صاحب نے وہ کردار ادا کیا ہے جس کی وجہ سے پورے مہاراشٹر کے مسلمانوں کی ڈھارس بندھی ہے اور مسلمانوں میں یہ احساس ہوا ہے کہ مہاراشٹر کے ایوان حکومت میں ہمارے اپنے حق کی آواز اٹھانے والا بھی کوئی رہنما اور لیڈر موجود ہے۔ ملک کے حالات اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے لئے انتہائی دگرگوں میں کہیں گئو رکشا کے نام پر مآب لنچنگ کہیں لو جہاد کا الزام لگا کرمسلم نو جوانوں پر مظالم کہیں آنتک  وادی بتا کر جیلوں میں ٹھوس دیا جانا تو کہیں پر سیدھے سادے، شریف مسلمانوں کو داڑھی ٹوپی اور کرتا پاجامہ کی بنیاد پر آنتک وادی کہہ کر طعنہ دیا جاتا ہے۔ حد تو یہ ہوئی کہ پچھلے دنوں جئے پور بمبئی ایکسپریس ٹرین میں سفر کر رہے تین مسلمان جن میں ایک حافظ قرآن بھی تھے ان کو صرف داڑھی ٹوپی اور کرتے کی بنیاد پر باوردی ریلوے پولس کانٹیل نے یہ کہہ کر گولی ماردی کہ اس دیش میں رہنا ہے تو یوگی مودی کہتا ہوگا۔ اس معاملے میں کسی نے حکومت کی آنکھ سے آنکھ ملا کر بات کی ہے تو وہ شخصیت ابو عاصم اعظمی کی ہے مسلمانوں سے زور زبردستی کر کے جسے شری رام کے نعرے لگوائے جاتے میں مگر مرد مجاہد ابو عاصم ممم اعظمی صاحب اسمبلی میں کھڑے رہ کر بیانگ دہل بولتے ہیں کہ وندے ماترم کہنے کی میرا مذہب اجازت نہیں دیتا اس لئے ہم وندے ماترم ہر گز نہیں بولیں گے۔ احمد نگر میں لو جہاد کے نام پر نوجوان پر جھوٹا الزام لگا کر فرقہ پرستوں نے جلوس نکالا اور سر عام مسلمانوں کے خلاف مغلفظات بکے، ان کے خلاف حکومت کاروائی نہیں کرتی مگر اورنگ آباد کا نوجوان صرف یہ کہہ دے کہ اورنگ زیب کی تاج پوشی کے دن کی یاد گار منانا چاہیے تو اس پر دو مذاہب کے درمیان تفرقہ ڈالنے کا گناہ درج کیا جاتا ہے اور کورٹ اس کو ضمانت بھی نہیں دیتی، فسادات میں مسلمانوں کی دکانیں اور مکانات لوٹے اور جلائے جاتے ہیں ان پر کاروائی کرنے کی بجائے مسلمانوں کو ہی فسادات کا ذمہ دارٹھہرا کر جیلوں میں ڈالا جاتا ہے۔ ان سب باتوں کے خلاف اگر ایوان اسمبلی میں چلا چلا کر مسلمانوں کی نمائندگی ابو عاصم اعظمی صاحب کر رہے ہیں تو پورے مہاراشٹر کی جانب سے ان کا شکر یہ ادا کرنے اور ان کا استقبال کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ مگر اہلیان مالیگاؤں کی زیادہ ذمہ داری ہے کہ وہ محترم جناب ابو عاصم اعظمی صاحب کو بلا کر ان کا استقبال بھی کریں اور ان کا شکریہ بھی ادا کریں۔ کیوں کی ابو عاصم اعظمی صاحب نے پورے مہاراشٹر کے لئے عمومی طور پر نمائندگی کی ہے تو مالیگاؤں کے لوگوں کے مسائل پر خاص طور سے آواز اٹھائی ہے۔ پچھلے سال ۱۲ نومبر ۲۰۲۱ کے سانحہ میں مالیگاؤں کے مسلم نو جوانوں کے ساتھ پولس کے ظالمانہ رویے کے خلاف آواز اٹھانا، مالیگاؤں کی اہم صنعت پاور لوم کے لئے حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائیل پالیسی بناتے وقت مالیگاؤں کو نظر انداز کیے جانے کے خلاف بولنا، مالیگاؤں کی پاور لوم صنعت کے لئے عذاب کی شکل میں لادی گئی کلکتہ پاور کمپنی کے خلاف مظبوط طریقے سے دلائل کے ساتھ نمائندگی کرنا مہاراشٹر میں بی۔ یو۔ایم ایس ڈاکٹرس ( جن کی بڑی تعداد مالیگاؤں شہر میں ہے ) کو سرکاری نوکریوں میں شامل کرنا۔ اسی طرح مالیگاؤں کی پاور لوم صنعت کی ترقی کے لئے اس شہر میں ٹیکسٹائل پارک بنانا، مالیگاؤں کی تعلیمی اداروں کی ترقی کے لئے قد مہیا کرنا ان تمام مسائل پر جس طرح ابو عاصم اعظمی صاحب نے نمائندگی کی ہے اور آواز اٹھائی ہے وہ سبھی کو پتہ ہے۔ مالیگاؤں میں سلجھا ہوا طبقہ، بزرگ شخصیات اور تعلیم یافتہ ماں بہنیں ابو عاصم اعظمی صاحب کو اپنی دعاؤں سے نواز رہے ہیں اور ان کے تئیں اچھے خیالات و احساسات رکھتے ہیں انہیں باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے شہر کے معتبر ذمہ داران صنعت کار حضرات موقر اداروں اور تنظیموں کے ذمہ داران نے یہ حسوس کیا کہ ابو عاصم اعظمی کو شہری استقبالیہ دیا جائے اور ان کی نمائندگی کا عوامی اعتراف ہو۔ چنانچہ مالیگاؤں شہر کے دینی سماجی صنعتی اور سیاسی معاملات میں ہمیشہ پیش پیش رہنے والی شخصیت جناب الحاج یوسف الیاس صاحب کی صدارت میں ایک ۲۵ رکنی شہری استقبالیہ کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں شہر کے ہر مکتبۂ فکر کے اور طبقے کے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے۔ علماء ڈاکٹرس، وکلاء انجینئرس صنعت کار اور سماجی خدمت گاروں پر مشتمل اس شہری استقبالیہ کمیٹی کے زیراہتمام مورخہ ۱۸ اگست بروز جمعہ کو شام میں سے رنجے بنگر انس، انصار جماعت خانہ گرا تم پر عظیم الشان انتقبالیہ پروگرام رکھا گیا ہے۔ استام پر کھلی کے اراکین عوام سے اور تمام محکموں اداروں سے گذارش کرتے ہیں کہ آپ تمام حضرات اس پروگرام میں اظہار کر کے بند ہے سے شریک ہوں اور اپنی ملی بیداری کا ثبوت دیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages