src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کے جج روہت بی دیو نے عزت نفس کے لئے دیا استعفیٰ، کہا اب اور نہیں ہوگا - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 4 اگست، 2023

بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کے جج روہت بی دیو نے عزت نفس کے لئے دیا استعفیٰ، کہا اب اور نہیں ہوگا

 




بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کے جج روہت بی دیو نے  عزت نفس کے لئے دیا استعفیٰ،  کہا اب اور نہیں ہوگا 




ناگپور: بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کے جسٹس روہت بی دیو نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جمعہ کو ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ میں بیٹھے جج نے کھلی عدالت میں استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ اپنے استعفیٰ کا حوالہ دیتے ہوئے جج نے عدالت سے معذرت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی کے لیے سخت جذبات نہیں رکھتا اور اگر کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں۔ مستعفی ہونے کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی عزت نفس کے خلاف کام نہیں کر سکتے۔


ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ میں بیٹھے جسٹس روہت بی دیو اس بنچ کا حصہ تھے جس نے دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا اور پانچ دیگر کو مبینہ طور پر ماؤنوازوں سے تعلق کے معاملے میں بری کر دیا تھا اور ان کی فوری رہائی کا بھی حکم دیا تھا۔ تاہم مہاراشٹر حکومت کی جانب سے چیلنج کرنے کے بعد سپریم کورٹ نے اس فیصلے پر روک لگا دی تھی۔ 19 اپریل 2023 کو عدالت عظمیٰ نے فیصلے کو ایک طرف رکھ دیا اور معاملے کو نئے سرے سے سماعت کے لیے کسی اور بنچ کو بھیجنے کی ہدایت کی۔ حال ہی میں، جسٹس دیو کی سربراہی والی بنچ نے ایک حکومتی قرارداد پر روک لگا دی تھی جس میں مہاراشٹر حکومت کو سمردھی ہائی وے پراجیکٹ پر کام کرنے والے ٹھیکیداروں کے خلاف شروع کی گئی تعزیراتی کاروائی کو ختم کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔


جسٹس روہت بی دیو کا تعلق ناگپور سے ہے اور انہیں 5 جون 2017 کو بامبے ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ دو سال تک خدمات انجام دینے کے بعد انہیں جج کے طور پر برقرار رکھا گیا۔ جمعہ کو عدالت میں آنے کے بعد انہوں نے وہاں موجود وکلاء کو بتایا کہ انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے جذباتی انداز میں وکلاء سے کہا کہ ہم سب ایک فیملی ہیں اور ہمارا مقصد ہمیشہ خاندان کی ترقی ہے۔ انہوں نے ہر ایک سے اچھے کام کو جاری رکھنے کی تاکید بھی کی۔ اس کے بعد وہ یہ کہہ کر چلے گئے کہ وہ اس دن کا کام منسوخ کر رہے ہیں۔


ہائی کورٹ کے جج بننے سے پہلے، دیو نے ریاست کے ایڈوکیٹ جنرل اور مرکزی حکومت کے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے طور پر کامیابی کے ساتھ خدمات انجام دیں۔ 1986 میں، انہوں نے راشٹرسنت تکوجی مہاراج ناگپور یونیورسٹی کالج آف لاء سے ایل ایل ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی سال تک سینئر ایڈوکیٹ سبودھ دھرمادھیکاری کی رہنمائی میں کام کیا۔ انہوں نے 1990 میں قانون کی پریکٹس شروع کی۔ اپنی 30 سال کی قانونی مشق میں، انہوں نے مختلف قسم کے مقدمات کو سنبھالا ہے۔ جسٹس دیو کو 2017 میں ہائی کورٹ بنچ میں ترقی دی گئی تھی۔ وہ 4 دسمبر 2025 کو ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے ریٹائر ہونے والے تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages