گلزار اعظمی ممبی میں اہل حق، حلقہ دیوبند اور جمعیۃ علماء مہاراشٹر کا ایک اہم ستون تھا: قاری محمد ادریس
جمعیۃ علماء ہند کے اسلاف کے ساتھ 1954 سے کام کرنے والے، بے محروسین کا مسیحا، مظلوموں کی بلند آواز گلزار اعظمی ؒ کا سانحہ احمد ارتحال ملت اسلامیہ کے لیے عظیم نقصان محسن ملت کے انتقال سے خلاء پیدا ہوا۔ ہونا مشکل ہی نہیں، ناممکن سا نظر آتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء پونے جانب سے مدرسہ جامعۃ الصالحات کونڈوہ میں تعزیتی نشانات قاری محمد ادریس صدر جمعیۃ علماء پونا نے کیا۔ آپ نے کہا کہ گلزا اعظمی ۵۶/سالوں سے جمعیۃ علماء کے پلیٹ فارم سے دینی، ملی، جماعتی اور قانونی امداد کا اہم فریضہ انجام دے رہے تھے اور آخری دم اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔ سادہ مزاج،تیز طرار، مخلص اور اپنے کام میں ایماندار شخصیت کا نام گلزار احمد اعظمی۔ گلزار اعظمی ممبی میں اہل حق، حلقہ دیوبند اور جمعیۃ علماء مہاراشٹر کا اہم مسئلہ مسئلہ ادریس نے اعظمی صاحب کی زندگی کے چند واقعات بھی اس موقع پر بیان کیا۔ مظلوموں کے مسیحا، بے قصور محروسین کی آواز و بورڈ کے رکن مولانا نظام الدین فخرالدین نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے کہا (گلزار اعظمی مرد مُحمد میرے ان سے تعلقات آپ کے اند ر قوم کی خدمت کا درد وغم کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ ۰۹/سا کی عمر تک ملی خدمات انجام دیتے ہیں، ان کا ایک بڑا کارنامہ۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والے کی زبانی ہی زندوں کی خدمات کو ہمیں بھی بیان، سراہنا اور پروفیسر حسین بھی امام مولانا مولانا موسیٰ تعزیتی نکتہٰٰ، مفتی احمد، ایڈوکیٹ شاہد، ایڈوکیٹ صادق، جماعت اسلامی کے منظور خان،مولانا شاکر رحمانی، یوسف زکاتی، قاری اقبال، وحدت اسلامی کے مجیب پٹیل، مفتی آفتاب، مفتی عبدالواجد، مولانا احسان گوہر، بشیرالدین صاحب، مفتی اللہ نے اپنے تعزیتی کلمات اور تاثرات پیش کرتے ہیں۔ تعزیتی نکات رشید شیخ ظفراللہ خان، حکیم جلال میں۔ الدین تکمیلی، مولانا عمیر غازی، قاری شاہنواز، مولانا منصور، مولانا سلیم، حاجی اخلاق، مفتی شاہنواز، آصف
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں