src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ایک سادگی بھرا نکاح جسے کیا سبھی نے قبول۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 31 اگست، 2023

ایک سادگی بھرا نکاح جسے کیا سبھی نے قبول۔



ایک سادگی بھرا نکاح جسے کیا سبھی نے قبول۔



جلگاؤں (عقیل خان بیاولی) شہر کا مضافاتی علاقہ مہرون کے ساکن محمد باسط انصارالدین  شیخ و اہل خانہ اپنے فرزند ارجمند شہذاد احمد کے نکاح کے لئے لڑکی کی تلاش میں تھے کہ اسی اثناء میں انو بھائی نامی شخص نے انہیں لڑکی کے والد رحمان خان بھساول کی معلومات دی کہ یہاں آپ رابطہ کرسکتے باسط انصارالدین شیخ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ انو بھائی کی قیادت میں لڑکی کے گھر پہنچنے جہاں دونوں فریقین کی اپنے آبائی گاؤں بیاول کی پرانی شناسائی ہی نہیں رشتہ داری بھی نکل آئی جس پر دونوں فریقین و لڑکا لڑکی کی منظوری سے اسی نشست میں نکاح ہی کرلیا گیا۔ خطبۂ نکاح بھساول کے ملت نگر محلہ کی مسجد کفایت العلوم میں مفتی ناظم پڑھا ۔ اس سادگی بھرے نکاح کے لئے محمد باسط کے برادر بزگوار ساجد شیخ، چھوٹے بھائی زاہد شیخ ،دوست احباب جمیل خان پٹھان، شہذاد شیخ، انیس شاہ، صادق شیخ، اسعد خان بیاولی نے دونوں کے والدین کی فی البدیہہ ذہن سازی کی اور انہیں تیار کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا محمد باسط کاتعلق دینی گھرانے سے ہے ان کے دادا جان قمر صاحب نے زندگی بھر وطن کی مسجد میں امامت کے فرائض انجام دیئے وہ مہرون کے پرانے  سماجی کارکنان میں سے ہیں یونٹی اسپورٹس کلب، علامہ اقبال سوسائٹی‌ کے فعال رکن رہے رحمان خان کا گھرانہ بھی سوشل ورکنگ کے لئے جانا جاتا ہےاور  وہ خود بھی تبلیغی جماعت کے پلیٹ فارم سے دینی سماجی خدمات انجام دیتے ہیں بغیر بارات، دعوت، مہمانان کے فضول خرچی اور بے جاں رسومات کو ترک کر صرف چند  افراد کی موجودگی میں ہوئی اس سادہ لوح تقریب کو سماج میں ستائش کرتے ہوئے قبول کیا جارہا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages