نشاط گرلس ہائی اسکول میں رسم پرچم کشائی بدست عبدالعزیز احمد اللہ صاحب.
آزادی ایک ایسے احساس کا نام ہے جو ہر ذی روح کے خمیر میں ازل رچا بسا ہوا ہے، خواہ وہ انسان ہو یا پھر قفس کا کوئی پرندہ جو شب روز اس احساس کو اپنے سینے میں لیے زندہ رہتا ہے بالکل اسی کے مصداق باشندگانِ ہند تھے جنہوں نے آزاد ہند کی تصویر کو اپنے خونِ جگر سے رنگ کر دلکش اور دیدہ زیب بنایا تھا. آزادی کا جو شعلہ مدارسِ دینیا سے نکل کر دلی سے ہر گلّی تک پہنچا تھا اس کی یاد ہر سال 15 اگست کے دن ہر گلی، کوچے اور دبستانوں میں دیکھنے کو ملتی ہے اور کل ہند کے تذکرے میں شہر مالیگاؤں وہ سر زمین جو اپنے آپ میں بے نظیر ہے اسی بابت 15 اگست کے موقع پر ایک عظیم الشان تقریب جشن آزادی نشاط گرلس ہائی اسکول میں منعقد کی گئی رسم پرچم کشائی اور تقریب کی صدارت نشاط ایجوکیشنل سوشل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے فاؤنڈر ممبر عالی وقار عبدالعزیز احمد اللہ صاحب نے کی جب کہ مہمان مکرم کی حیثیت سے مولانا نثار احمد عبدالستار صاحب، حنیف گلزار صاحب، اشفاق احمد صاحب، لقمان احمد صاحب اور سفیان احمد صاحبانِ رکن انجمن شامل رہے. تاریخ کے واقعات کو یاد کرتے ہوئے تین طالبات نے اردو، انگریزی اور مراٹھی زبانوں میں تقاریر پیش کی، علاوہ ازیں استقبالیہ گیت اور قومی گیت بھی پیش کئے گئے. مہمانانِ معظم میں سے عالی مقام جناب حنیف گلزار صاحب نے طالبات و اساتذہ سے گفتگو میں کہا کہ مراٹھی ایک ایسی زبان ہے جس کی اہمیت و افادیت سے کوئی انکار نہیں اور حالات کا تقاضا یہ کہتا ہے کہ برقعہ لگانے والی طالبہ یا خاتون اگر مراٹھی بولے تو یہ اسکے وقار و عزت میں اضافہ کرتا ہے ساتھ ہی ساتھ یوم آزادی کی مبارکباد بھی پیش کی. جشنِ یوم آزادی نشاط گرلس ہائی اسکول میں اس لحاظ سے بھی پر لطف رہی کہ امسال دسویں جماعت میں اچھے نمبرات سے کامیاب ہونے والی طالبات اور ہر مضمون میں ٹاپ کرنے والی طالبات کو اسکول انتظامیہ کی جانب سے بہترین ٹرافی و سند سے نوازا گیا جس پر انہوں نے اپنی خوشی کا اظہار کیا اور اپنی مادرِ عملی سے انسیت اجاگر کیا. اس مکمّل تقریبِ یوم آزادی کی دلکش نظامت امتیاز رفیق سر نے کی جبکہ ماہرِ اردو لسان فعال معلمہ محترمہ سمیہ میڈم نے رسم شکریہ ادا کیا.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں