وہ پاکستانی خاتون ، اگر کسی مسلم لڑکے کے گھر پہنچ جاتی؟
تکلف برطرف : سعید حمید
شکر ہے کہ وہ یوپی کے کسی ہندو لڑکے کے گھر پہنچ گئی ،
اگر کسی مسلمان لڑکے کے گھر پہنچتی تو اب تک صرف یوپی ہی نہیں ،
پورے ملک میں کتنا طوفان کھڑا کردیا جاتا ؟ کتنے پرائم ٹائم شور شرابوں سے
ملک کا ماحول خراب کردیا جاتا ؟
کتنے ہی بے گناہ مسلمان یو اے پی اے اور دیش دروہ قانون میں گرفتار کرلئے جاتے ۔
کتنے ہی بلڈوزر اب تک کئی مکان و دکانوں کو تباہ و برباد کر دیتے ۔
ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ، ایسا کچھ بھی نہیں ہو رہا ہے ۔
کیونکہ کہا یہ جا رہا ہے کہ وہ پاکستانی مسلم خاتون ایک ہندو لڑکے کے پیار میں انڈیا پہنچ گئی ۔
( پریم کا معاملہ نہیں ، گویا بھارت پاکستان میچ ہوگیا ؟ وہی تعصب اور نفرت والا نظریہ ، یہاں بھی ؟ )
لڑکی مسلمان ہو اور لڑکا ہندو ، تو کوئی بات نہیں ؟
لڑکی ہندو ہو اور لڑکا مسلمان ، تو چاہے دونوں بھارت واسی ہوں ، لو جہاد نظر آجاتا ہے ؟
اور یہ کیس تو انتہائی دلچسپ اور ہمارے ملک میں انصاف و قانون کے
دوہرے معیار کا جیتا جاگتا نمونہ ہے !!!
میڈیا ؟ تو وہ بھی کس طرح کا دوغلا ادا کرتا ہے ؟ یہ نوٹ کرنے کی بات ہے ۔
صرف ایک مثال ہی کافی ہے ؛
ایک مشہور انگریزی اخبار ہے ؛THE ECONOMIC TIMES
اس نے سچن ۔سیما پریم کہانی کی ویڈیو اسٹوری پوسٹ کی تو اس کا عنوان رکھ دیا :
SEEMA - SACHIN'S LOVE STORY :
DIVIDED BY BORDER ; UNITED BY PUBG
)سیما سچن کی لو اسٹوری ، سرحد نے بانٹا ، پب جی نے ملایا ) ۔۔
اور انڈیا ٹوڈے تو گویا خوشی سے پھولے نہیں سما رہا ہے ؟؟؟
یعنی جب معاملہ اپنی متعصب ذہنیت کی تسکین کا ہو ، تب قانون ، سلامتی ، سیکورٹی
اور بین الاقوامی سفر کی لازمی حقیقتوں کی بھی کوئی حیثیت نہیں ؟ یہی میڈیا دہلی میں
کورونا مدت میں دنیا بھر سے دہلی آنی والے تبلیغی جماعتوں کے معاملہ میں
طرح طرح لی الزام تراشیاں کر رہا تھا ۔
اب اس کیس میں یا تو سانپ سونگھ گیا ؟
یا بغلیں بجائی جا رہی ہیں !!!
اس سے پہلے کہ مزید گفتگو کی جائے ، دیکھتے ہیں یہ کیس کیا ہے ؟
عام کہانی یوں ہے :
یہ انڈو پاک لو اسٹوری PUBG موبائل گیم سے شروع ہوئی ۔
2019ء میں ۔
سندھ پاکستان میں رہنے والی چار بچوں کی ماں سیما حیدر اور بھارت میں رہنے والے
سچن مینا کھیل کھیل میں ہی ایک دوسرے سے پیار کرنے لگے ۔
پھر ایک انہونی ہوئی کہ جب پاکستان اور انڈیا کے درمیان سفر کیلئے بہت زیادہ
سیکوریٹی ہے اور ویزا پاسپورٹ والوں کی بھی بڑی سخت جانچ ہوا کرتی ہے ،
پیار کی ماری پاکستانی چار بچوں کی ماں پہلے دوبئی ، پھر نیپال اور پھر وہاں سے سیدھے
نوئیڈا چلی آئی ، کہا گیا کہ اس کے ساتھ میں اس کے چار بچے بھی تھے ۔
مطلب وہ بھی ( ماں اور چار بچے یعنی کل پانچ افراد ) ساتھ ساتھ نوئیڈا
چلے آئے ؟
نوئیڈا سے پہلے دونوں نیپال میں آج سے پانچ مہینہ پہلے یعنی
مارچ ۲۰۲۳ ء میں ملےاور وہاں ان کے کہنے کے مطابق
دونوں نے پشو پتی ناتھ مندر میں ہندو طریقہ سے شادی رچائی ۔
کہا جاتا ہے کہ سیما کو غیر قانونی طور پر بھارت آنے کیلئے ،
اور سچن مینا کو اس کی مدد کرنے کیلئے 4 جولائی کو گرفتار بھی کیا گیا ،
اور دونوں صرف ۳ دن میں یعنی ۷ جولائی کو ضمانت پر رہائی بھی مل گئی ،
اس کیس میں کوئی طویل کسٹڈی نہیں ؟
این آئی اے ، اےٹی ایس ، سی بی آئی وغیر ہ کی کوئی پوچھ تاچھ نہیں ؟
بلکہ سیدھے سیدھے کلین چٹ مل گئی ۔
اب صرف سچن ، سیما ہیں ، اور میڈیا ہی میڈیا ہے ، جو اس لو اسٹوری کو آگے بڑھا رہا ہے !!!
اب اس لو اسٹوری کو بالی ووڈ رنگ دینے کیلئے ایک اور مسالہ ملایا گیا ،
جب کسی صحافی نے سیما سے کہا کہ اس نے کوئی فلم دیکھی ہے ؟ جواب ملا کہ
اس نے زندگی میں صرف ایک ہی فلم دیکھی ؛غدر ، جس کا ہیرو سنی دیول تھا ۔
ہیروئن امیشا پٹیل تھی ، اور فلم تو بہر حال فلم تھی ۔
فلم غدر ۲۰۰۲ ء میں ریلیز ہوئی تھی ، اس کی کہانی بھی ایسی ہی تھی کہ ایک بھارتی فوجی
تارا سنگھ سے ایک پاکستانی مسلم خاتون سکینہ پیار کرنے لگتی ہے ،
اور وہ بھارت آجاتی ہے .
سیما نے کہا کہ پاکستان میں اس نے بس وہی ایک فلم دیکھی ہے ؛
( یہ اور بات ہے کہ وہ موبائیل فون کا PUBG ویڈیو گیمز کھیلنے کیلئے ہی استعمال کرتی رہی ہے !!
سیما ، چار بچوں کی ماں ؟
اس لو اسٹوری کی ہیروئن بنی ہے !!
اس کی عمر ؟ کہیں تو وہ اپنی عمر تیس سال بتاتی ہے ، اور کہیں اس کا ایک پاکستانی شناختی کارڈ
سوشل میڈیا میں وائرل ہوا جس میں اس کی پیدائش کا سال 2002 ء درج بتایا جا رہا ہے ۔
(سچن مینا اپنی عمر ۲۵ ؍سال بتا رہا ہے ، وہ ایک اناج کی دکان میں کام کرتا ہے )۔
وہ کہتی ہے ، وہ کمپیوٹر چلانا نہیں جانتی ، انگریزی نہیں جانتی ۔
ہاں ، موبائل فون اور PUBG ضرور جانتی ہے ، جس کی بدولت وہ انڈیا پہنچ گئی !!!
سیما حیدر اپنے آپ کو مسلمان بتا رہی ہے ، جنم جنم کی مسلمان ۔
لیکن جب ایک صحافی نے اس سے کلمہ ، سورہ فاتحہ ، ثنا ء پڑھنے کیلئے کہا تو وہ پڑھ نہیں سکی ۔
دوسری طرف ، اس نے چند دنوں میں سارے ہندو طور طریقے سیکھ لئے ؟
نمسکار کرنا ، اردو بھول گئی ؟ اب بغیر کسی اردو لفظ کے ، صرف ہندی میں میڈیا سے بات کرتی ہے !!
ایک مفلر بھی پہن لیا ہے ، جسے رادھے رادھے مفلر کہا جاتا ہے ۔
اس کے چاروں بچوں نے بھی سچن مینا کو اپنا والد تسلیم کرلیا ہے ۔
یہ سب کچھ کہا جا رہا ہے ، اور نوئیڈا کے ایک نامعلوم و گمنام گھرانہ سارے ملک میں
مشہور ہو گیا ہے ، اور سار میڈیا وہاں پہنچ رہا ہے !!
بہت سے لوگ وہاں پہنچ کر مالی امداد دے رہے ہیں ۔
پھر بھی سوال اٹھانے والے بھی سوال اٹھا رہے ہیں ؛ جیسے ؛
ارپتا شریواستو نے کہا ؛ ۔۲۷ ؍سال کی عمر میں سیما کے ۴ بچے ہیں ، پانچویں تک ہی اس کی تعلیم ہے ، فر فر انگریزی بولتی ہے ، کمپویٹر چلانے میں ماہر ہے ، پانچ پاسپورٹ ، ۳ سیم کارڈ ہیں اس کے پاس ، اس کا بھائی پاکستان آرمی میں ہے ۔پاکستان سے دوبئی ، دوبئی سے نیپال کا سفر بھی کرلیا ۔خفیہ طور پر بھارت آگئی اور ساڑی بھی پہننے لگی ۔فراٹے دار ہندی أ انگریزی ایسے بولنے لگی کہ زبان پر اردو کا ایک لفظ بھی نہ آئے ۔میڈیا اس کا انٹریو لے رہا ہے ، تو یہ جشن کا موقعہ نہیں ، تشویش کی بات ہے ۔
ایک بات تو طے ہے ، اس لو اسٹوری نے ، چاہے اس کی حقیقت
جو باہر آئے ، بھارت کے مین اسٹریم میڈیا کو ننگا اور
اس کے متعصب چہرے کو بے نقاب کردیا ہے !!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں