src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 25 جولائی، 2023


 




دھلی کے سابق لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ اور دانشوروں نے کیا دارالعلوم دیوبند کا دورہ ، مھتمم دارالعلوم دیوبند مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور صدرالمدرسین مولانا سید ارشد مدنی نے کیا مھمانوں کا استقبال ٬ دارالعلوم دیوبند کی ڈیڑھ سوسالہ تاریخ ٬ خدمات ٬ ادارہ کے قیام کے بارے میں روشنی ڈالی  ۔ دیوبند : 24؍ جولائی 2023ء (پریس ریلیز)

دھلی کے سابق لیفٹیننٹ گورنر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ دھلی کے سابق وائس چانسلر نجیب جنگ کی قیادت میں آج افسران و دانشوران کے ایک وفد نے ایشیاء کی ممتاز عالمی دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند میں پھنچ کر ادارہ کے ذمہ داران سے ملاقات کی اور دارالعلوم دیوبند کی تاریخ اور خدمات کے متعلق تفصیلی گفتگو کی ۔ آج بروز پیر کی دوپھر دارالعلوم دیوبند پہنچے ریٹائرڈ انڈین سول سروس کے سابق افسر نجیب جنگ ، آیوشمان بھارت کے سابق سی ای او اندو بھوشن اور پروفیسر رجت ناگ کا دارالعلوم دیوبند کے مھتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی ، جمعیة علماء ہند کے قومی صدر وصدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی ٬ نائب مھتمم مولانا عبدالخالق مدراسی نے ادارہ کے مھمانہ خانہ میں والھانہ استقبال کیا ۔ اس دوران مھمانوں نے دارالعلوم دیوبند کی تاریخ اور یھاں کی زریں خدمات کے سلسلہ میں گفتگو کی ۔ مولانا سید ارشد مدنی نے تمام مھمانوں کو دارالعلوم دیوبند کی ڈیڑھ سو سالہ قدیم تاریخ اور ادارہ کے قیام کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ھوئے بتایا کہ ملک کی آزادی اور اس کی تعمیر و ترقی میں دارالعلوم دیوبند کا بنیادی کا کردار ھے ، دارالعلوم دیوبند ھی وہ واحد ادارہ ھے جھاں سے ملک کی مکمل آزادی کا علم بلند کیا گیا تھا ، ملک کی آزادی کی تاریخ دارالعلوم دیوبند کے بغیر نامکمل ھے ۔ مولانا مدنی نے بتایا کہ دارالعلوم دیوبند آج بھی اپنے اصول ھشت گانہ پر قائم و دائم ھے اور وہ اپنے نظام کو بغیر کسی سرکاری مدد کے چلاتا ھے ۔ اس دوران مھتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایا کہ دارالعلوم دیوبند میں تقریباً پانچ ھزار طلبہ زیر تعلیم ھیں ، جنھیں مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ طعام ، رھائش ، وظیفہ ، میڈیکل و دیگر سھولیات فراھم کرائی جاتی ھیں ، انھوں نے بتایا کہ دارالعلوم دیوبند میں طلبہ کو بنیادی طور پر دینی تعلیم دی جاتی ھے ، لیکن اس کے ساتھ انھیں جدید علوم سے بھی ھم آھنگ کرانے کا یھاں مکمل نظام قائم ھے ۔ انھوں نے بتایا کہ گزشتہ ڈیڑھ صدی سے یہ ادارہ خالص عوامی چندہ سے چل رھا ھے ، جس کا مکمل خرچ کا واحد ذریعہ مسلمانوں کے ذریعہ دیا جانے والا چندہ ھے ۔ نجیب جنگ و دیگر مھمانوں نے دارالعلوم دیوبند کی تاریخ جان کر نھایت خوشی کا اظھار کیا اور کہا کہ انھوں نے دارالعلوم دیوبند کی خدمات کے بارے میں بہت کچھ پڑھ رکھا ھے مگر خواھش کے باوجود کبھی اس عظیم ادارہ میں حاضری کا موقع نھیں مل سکا تھا ، آج یھاں آکر بہت خوشی ھوئی ، بالخصوص ادارہ کا نظام دیکھ کر اور اکابرین و ذمہ داران دارالعلوم دیوبند سے ملاقات کرکے دلی و روحانی شادمانی میسر ھوئی ھے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages