70 ہزار کروڑ کا گھوٹالہ کرنے والی این سی پی آخر کار بی جے پی میں شامل
تو کیا اب مالیگاؤں کی سیکولر عوام این سی پی کو ووٹ دیں گی
مہاراشٹر کی عوام پہلے بھی کسی حد تک واقف تھی کہ این سی پی لیڈران بدعنوانیوں میں ملوث ہیں لیکن اب 70 ہزار کروڑ روپے کی بدعنوانی آخرکار این سی پی میں بھی پھوٹ کا سبب بن گئی ای ڈی. اور سی بی آئی کے خوف نے این سی پی کو بھارتیہ جنتا پارٹی کا غلام بنا دیا جو این سی پی کسانوں. مزدوروں. دبے کچلے طبقے کیلئے کام کرنے کا دم بھرتی تھی آخرکار سرمایہ داروں کی فرقہ پرست پارٹی بی جے پی کے گٹھ بندھن ہی میں شامل ہوگئی.
راشٹروادی لیڈران کے بھرشٹا چار کا سفر ایک دو دن کا نہیں بلکہ اس لمبی کہانی میں حسن مشرف کا نام آتا ہے جن کے گھر 3 مرتبہ ای ڈی کا چھاپہ پڑا اس فہرست میں آگے۔ نواب ملک. جینت پاٹل اور انیل دیشمکھ کے علاوہ اجیت دادا پوار کا نام بھی شامل ہے ان تمام اعلیٰ لیڈران کے کروڑوں کے بھرشٹا چار سے بچنے کیلئے آخر کار بھارتیہ جنتا پارٹی کی گنگا میں غوطہ لگا دیا.
مقامی راشٹروادی لیڈران کا کانگریس پارٹی کو چھوڑ کر جانا بھی ایک کالا سچ ہے جس کی بنیاد میں آپکو یہ بد عنوانی ملے گی یہ تمام حالات مالیگاؤں شہر کی سیکولر عوام بغور دیکھ رہی ہے آنے والے اسمبلی الیکشن اور مہانگر پالیکا الیکشن میں ان باتوں کا کرارہ جواب مالیگاؤں کی عوام بھی دے گی۔ مقامی این سی پی لیڈران کو اس بات کا بھی جواب دینا پڑے گا کہ کیا اب بھی این سی پی سیکولر ہے. کیا آنے والے وقت میں مالیگاؤں شہر کی عوام کا سیکولر ووٹ بی جے پی کی جھولی میں لے جا کر ڈال دیا جائے گا. مقامی این سی پی لیڈران کو اپنا موقف واضح کرنا چاہئیے کیا وہ اب بھی سیکولر ہیں یا فرقہ پرست طاقتوں کے ساتھ چلے گئے ہیں.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں