سرسوتی منوج کو 'ماما' بتاتی تھی مندر میں ہوئی تھی شادی، میرا روڈ قتل کیس میں مقتولہ کی بہن کا دعوی
ممبئی میں لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے والی لڑکی کے قتل سے پورا ملک صدمے میں ہے۔ 56 سالہ منوج سہانی پر 32 سالہ سرسوتی کو قتل کرنے اور اس کی لاش کے ٹکڑے کرنے کا الزام ہے۔ لیکن اب اس معاملے میں ایک اور بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ منوج اور سرسوتی کی شادی ہوئی تھی اور ان کی شادی مندر میں ہوئی تھی۔ سرسوتی نے اس شادی کے بارے میں اپنی بہنوں کو بھی بتایا تھا۔ لیکن وہ عموماً منوج کو ماما بتاتی تھی۔
سرسوتی کی تین بہنیں ہیں۔ ان کے والدین بچپن میں ہی الگ ہو گئے تھے۔ والدین کی علیحدگی کے بعد سرسوتی اپنی ماں کے ساتھ رہنے لگی لیکن کچھ ہی سالوں میں اس کی ماں کا انتقال ہو گیا۔ اپنی ماں کی موت کے بعد، سرسوتی احمد نگر کے جانکی بائی آپٹے بالیکا آشرم میں رہنے لگی۔ آشرم میں اس نے پہلی سے دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔ وہ دس سال تک اس آشرم میں رہی۔
سرسوتی نے 18 سال کی عمر میں آشرم چھوڑ دیا اور اورنگ آباد میں اپنی بہن کے ساتھ رہنے لگی۔ وہ چار سال تک اپنی بہن کے ساتھ رہی۔ اس کے بعد وہ ممبئی شفٹ ہو گئی اور ممبئی میں منوج سہانی کے رابطے میں آئی۔
سرسوتی کی تینوں بہنوں نے ہفتہ کو میرا روڈ پولیسافسر سے ملاقات کی۔ انہیں سرسوتی کے قتل کی خبر اخبارات اور نیوز چینلوں پر چل رہی خبروں سے معلوم ہوئی۔ سرسوتی کام کی تلاش میں سال 2014 میں ممبئی آئی تھی۔ اسی دوران اس کی ملاقات منوج سے ہوئی۔ اس وقت منوج نے اسے بوریولی میں اپنے 2 بی ایچ کے فلیٹ میں رہنے کے لیے جگہ دی تھی۔ کچھ عرصے بعد دونوں کے درمیان قربتیں بڑھ گئیں اور انہوں نے ایک مندر میں شادی کر لی۔
دونوں کے درمیان عمر کے فرق کی وجہ سے منوج اور سرسوتی نے کئی لوگوں کو اپنے درمیان ماما بھانجی کا رشتہ بتایا تھا۔ معلومات کے مطابق دونوں کی شادی کے بعد سرسوتی کی بہنیں ان کے گھر کھانا کھانے آئی تھیں۔ سرسوتی کی بہنوں نے آخری رسومات کے لیے لاش کے ٹکڑوں کا مطالبہ کیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں