میرا روڈ مرڈر کیس میں آیا سنسنی خیز موڑ
سرسوتی کا قاتل نکلا ایچ آئی وی پوزیٹیو کہا "وہ بیٹی کی طرح تھی، اس نے خودکشی کی ہے...": پولیس نے کہا - ملزم کا دعویٰ قابل اعتبار نہیں،
مہاراشٹر کے تھانے ضلع میں میرا روڈ میں واقع ایک فلیٹ سے ایک خاتون کے سفاکانہ قتل کے بعد اس کے لاش 20 سے زائد ٹکڑے کرکے اسے پریشر کوکر میں بوائل کیا گیا تھا. فلیٹ سے بوسیدہ لاش کے ٹکڑے برآمد ہونے کے بعد پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا جہاں ملزم کو 16 جون تک پولیس کسٹڈی میں بھیج دیا ہے۔ 56 سالہ منوج سہانی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ متاثرہ کو اپنی بیٹی سمجھتا تھا۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ منوج ایچ آئی وی پوزیٹیو تھا۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ دونوں کے درمیان کوئی جسمانی تعلق نہیں تھا۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے سرسوتی کو قتل نہیں کیا بلکہ اس نے خودکشی کی ہے۔ پولیس کے مطابق منوج نے اعتراف کیا ہے کہ دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا کرتا تھا۔ ملزم نے بتایا کہ خاتون نے 3 جون کو خودکشی کی تھی۔ اس کے بعد منوج ڈر گیا۔ منوج کو ڈر تھا کہ کہیں وہ پھنس نہ جائے، اس لیے اس نے لاش کو چھپانے کی کوشش کی۔
تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی کسی بات پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ مجرم عموماً بچنے کے لیے اس طرح کی کہانیاں گھڑ لیتے ہیں۔ معاملے کی ہر زاویے سے جانچ کی جا رہی ہے۔ ایسے میں ہم ملزم کے بیان پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔ پولیس کی ابتدائی معلومات مطابق مقتولہ سرسوتی ویدیا منوج سہانی (56) نامی شخص کے ساتھ 'لیو ان' میں رہتی تھی اور وہ دونوں اس فلیٹ میں پچھلے تین سال سے رہ رہے تھے۔
پڑوسیوں نے پولیس کو بتایا کہ سہانی پچھلے کچھ دنوں سے آوارہ کتوں کو پال رہا تھا اور اس نے پہلے کبھی ایسا نہیں کیا تھا۔ نیا نگر پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ بدھ کے روز مقامی باشندوں نے پولیس کو فلیٹ سے بدبو آنے کی اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی ایک ٹیم جائے وقوع پر پہنچی اور خاتون کی بوسیدہ لاش کے ٹکڑے برآمد کئے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جب فلیٹ کھولا گیا تو جو دیکھا وہ دل دہلا دینے والا تھا۔ گھر میں کٹر مشین تھی، بستر میں پلاسٹک کا کالا بیگ تھا، تین بالٹیوں میں گوشت کے ٹکڑے پڑے تھے، جس میں جسم کے اعضاء تک پہچاننا مشکل تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں خاتون کی شناخت سرسوتی ویدیا کے طور پر ہوئی۔
منوج کے بالکل سامنے رہنے والے ایک پڑوسی سومیش سریواستو نے میڈیا کو بتایا کہ دو تین دنوں سے بدبو آ رہی تھی۔ سومیش نے منوج کے دروازے پر دستک بھی دی تھی، لیکن دروازہ نہیں کھلا۔ ایک بار گھر میں اسپرے کی آواز آئی، جس کے بعد سومیش کا شک مزید گہرا ہوگیا۔ یہاں تک کہ 7 جون کو بلڈنگ کے نیچے ملنے پر سومیش نے منوج کو بتایا تو اس نے نظر انداز کر دیا، جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔
ملزم منوج سہانی اور مقتولہ سرسوتی ویدیا کی ملاقات 10 سال قبل بوریولی میں راشن کی دکان پر ہوئی تھی، جہاں منوج کام کرتا تھا۔ منوج نے آئی ٹی آئی کی تعلیم حاصل کی تھی۔ سرسوتی یتیم تھی، جب کہ منوج اپنے گھر والوں سے الگ رہ رہا تھا۔
مقتولہ سرسوتی ویدیا نے احمد نگر کے جانکی بائی آپٹے بالیکا آشرم سے تعلیم حاصل کی تھی۔ اس نے وہاں سے دسویں کی پڑھائی کی تھی۔ آشرم کی ملازم انو سالوے نے میڈیا کو بتایا کہ سرسوتی اس شخص کو ماما کہتی تھی۔
سرسوتی نے آشرم میں بتایا تھا کہ ماما بہت امیر ہیں اور ان کی کپڑے کی مل ہے۔ وہ دونوں سفید رنگ کی گاڑی میں آتے تھے۔ سرسوتی اپنے ساتھ دوسرے بچوں کے لیے کھانا اور کپڑے لاتی تھی۔پہلے وہ بہت خوش رہتی تھی، لیکن جب دو سال پہلے آئی تو وہ اداس تھی اور ٹھیک سے بات نہیں کی تھی۔ جب سرسوتی 18 سال کی ہوئی تو شرم چھوڑ کر اپنی بہن کے ساتھ رہنے لگی تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں