میرا روڈ مرڈر کیس میں مزید نئے انکشافات: ملزم منوج سہانی نے ویب سیریز دیکھ کر قتل کا بنایا تھا منصوبہ، یوٹیوب سے سیکھا تھا لاش کو ٹھکانے لگانا
ممبئی : ممبئی کے میرا روڈ قتل کیس میں پولیس کی تفتیش میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ حالانکہ ملزم منوج سہانی اپنی گرفتاری لے بعد سے پولیس کو مختلف بیان دے کر مسلسل گمراہ کر رہا تھا. ملزم منوج سہانی جمعرات تک کہہ رہا تھا کہ وہ اور سرسوتی دونوں یتیم ہیں، جمعہ کو ان کے رشتہ دار سامنے آئے۔ سرسوتی کی چار اور بہنیں ہیں۔ والدین کی طلاق کے بعد اس کی پرورش یتیم خانے میں ہوئی۔ دوسری طرف ملزم منوج کے رشتہ دار بوریولی میں رہتے ہیں اور اس کا بوریولی ویسٹ کے پوش علاقے بھائی ناکہ کی سائیں ریزیڈنسی میں ایک فلیٹ ہے۔ منوج نے یہ فلیٹ 30 ہزار روپے ماہانہ کرایہ پر دیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ جب منوج اور سرسوتی کی ملاقات 10 سال پہلے ہوئی تھی، تب وہ دو سال تک اسی فلیٹ میں رہتے تھے۔ پولیس کے مطابق ملزم ٹھنڈے دماغ کا شخص ہے اور اس نے بہت سوچ سمجھ کر قتل کو انجام دیا ہے۔ جب پولیس نے اس کا موبائل چیک کیا تو سارے راز افشاں ہوگئے اور پولیس کو ملزم کے موبائل سے کئی اہم سراغ ملے۔ ملزم منوج سہانی نے او ٹی ٹی پر ایک ویب سیریز دیکھنے کے بعد اپنی لیو ان پارٹنر سرسوتی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ ذرائع کے مطابق ملزم شردھا قتل کیس سے متاثر تھا تاہم سرسوتی کو قتل کرنے سے قبل اس نے ایک ویب سیریز دیکھی تھی اور اس کی بنیاد پر اس نے قتل کا منصوبہ بنایا، یہی نہیں قتل کے بعد لاش کو کیسے ڈی کمپوز کرتے ہیں۔ اس بارے میں گوگل پر کئی بار سرچ کیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس کیس کو حل کرنے میں موبائل سب سے اہم ثبوت ہوگا۔ موبائل میں لی گئی تصویر اور سرسوتی کی لاش پر مارپیٹ کے نشانات منوج کی نیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ گوگل سرچ انجن کی ہسٹری کئی اہم رازوں کو افشاں کرے گی۔
پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے جب ملزم کی سرچ ہسٹری تلاش کی تو انہیں یہ اہم معلومات ملی۔ ملزم منوج سہانی نے سرسوتی کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کی تصویر بھی لی تھی۔ پولیس کو یہ تصویر ملزم کے موبائل سے ملی۔ اس تصویر میں پولیس کو سرسوتی کے جسم پر کئی مقامات پر مارپیٹ کے نشان بھی ملے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق 4 جون کو سرسوتی کی لاش کی تصویر کلک کرنے کے بعد ملزم نے 5 جون کو کٹر مشین سے اس کی لاش کے الگ الگ کئی ٹکڑے کر دیئے تھے۔ اس نے انہیں تین بالٹیوں میں رکھ دیا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اس نے سرسوتی کی یادوں کو محفوظ رکھنے کے لیے لاش کی تصویر لی تھی۔ جب بھی اسے سرسوتی کی یاد آتی تو وہ تصویر دیکھ لیتا۔ پولیس ذرائع کے مطابق سرسوتی کی بہنوں نے ایک بار اسے منوج سے علیحدگی اختیار کرنے اور شادی نہ کرنے کےئے سمجھایا بھی تھا لیکن وہ نہیں مانی۔ پولیس ذرائع کے مطابق سرسوتی کے جسم کا 10 فیصد حصہ غائب ہے۔ تاہم وہ کون سے حصے ہیں، یہ تو فارنسک رپورٹ آنے کے بعد ہی واضح ہوسکے گا۔ پولیس نے لاش کے اعضاء کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے جے جے اسپتال بھیج دیا ہے۔
جمعہ کو منوج نے خود دعویٰ کیا کہ اسے 2008 سے ایچ آئی وی کی بیماری ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اپنا علاج کروارہا تھا اور سرسوتی کے ساتھ اس کے کبھی جسمانی تعلقات نہیں تھے۔ پولیس اس کے تمام دعوؤں کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ملزم 29 مئی سے کام پر نہیں جا رہا تھا۔ اہم بات یہ ہے کہ ملزم منوج نے پولیس سے اپنے رشتہ داروں کو اطلاع نہ دینے کی اپیل کی ہے۔ فی الحال اس کا ایک چچا پولیس کے رابطے میں آیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں