حج 2023: ہندوستانی عازمین مختص رہائش سے محروم
حیدرآباد : سعودی عرب میں ہندوستانی عازمین کی آمد کے بعد حج کمیٹی آف انڈیا اور ریاستی حج کمیٹیوں کی ذمہ داریوں کو لے کر تشویش پیدا ہوگئی ہے۔ حج 2023 کے عازمین کی مکہ مکرمہ میں حالیہ آمد نے اپنی رہائشی عمارتوں میں حجاج کو درپیش کئی مسائل اور چیلنجز کو سامنے لایا ہے۔ مکہ مکرمہ میں عزیزیہ کو ہندوستانی عازمین کی رہائش گاہ کے طور پر نامزد کیا گیا ہے اور تلنگانہ سے تقریباً 3,750 عازمین پہلے ہی پہنچ چکے ہیں
حج کمیٹی آف انڈیا اور ریاستی حج کمیٹی کی جانب سے موثر انتظامات کے دعوؤں کے باوجود، عازمین حج کو درپیش مشکلات کی خبروں کے ساتھ حقیقت بالکل مختلف رہی ہے۔ عازمین کے لیے مختص رہائشی عمارتوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، اور ان مسائل کو حل کرنے کے لیے نگرانوں کی کمی ہے۔ حجاج کے مطابق، خادم الحجاج، جنہیں حجاج کرام کی خدمت اور رہنمائی کرنا ہے، مبینہ طور پر جدہ پہنچنے پر ذاتی مصروفیات میں مصروف تھے۔
تلنگانہ کے عازمین کی طرف سے اٹھائی جانے والی ایک بڑی شکایت حج کمیٹی کے ذریعہ فراہم کردہ سم کارڈس کی تاخیر سے ایکٹیویشن ہے، جس کی وجہ سے وہ ہندوستان میں اپنے خاندانوں سے جڑے رہنے سے محروم کر رہا ہے۔ نتیجتاً حجاج کرام اضافی قیمت پر مقامی سم کارڈ حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ مزید یہ کہ عزیزیہ میں رہائشی عمارتیں بیت الخلاء اور کچن سے متعلق مسائل کا شکار ہیں۔ بہت سے کمرے صرف ایک ٹوائلٹ اور کچن کے ساتھ مختص ہیں جو ناکافی ثابت ہوتے ہیں۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ عازمین کی طرف سے بھیجی گئی تصاویر عمارتوں میں بیت الخلاء کے دروازے کی عدم موجودگی کو ظاہر کرتی ہیں۔ مزید برآں، زیادہ ہجوم ایک تشویش کا باعث ہے، جس میں چھ سے آٹھ حاجیوں کو ایک کمرے میں رکھا گیا ہے، جس سے غفلت کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
تلنگانہ کے عازمین نے خادم الحجاج کی طرف سے رابطہ اور تعاون کی کمی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے، جس سے ان کے پاس اپنی تشویش کا اظہار کرنے کا کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔ انہوں نے تلنگانہ حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ رہائشی عمارتوں میں بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے وزارت خارجہ کے ذریعے سعودی حکام کے ساتھ تال میل قائم کرے۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ مشکلات حیدرآباد ائیرپورٹ پر روانگی سے ہی شروع ہوگئیں۔ وستارا ائیر لائنز کی چھوٹی پروازوں میں بیٹھنے کے تنگ انتظامات سے عازمین کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، جس سے انہیں کئی گھنٹے تک تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ مسقط میں ایک گھنٹے سے زیادہ کے وقفے کے دوران حاجیوں کو مبینہ طور پر کوئی ناشتہ فراہم نہیں کیا جاتا اور انہیں پرواز میں انتظار کرتا پڑتا ہے۔
تلنگانہ حج کمیٹی کے عہدیداروں کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ سعودی حکام اور ہندوستانی حج مشن کے ساتھ فوری طور پر رابطہ کریں تاکہ عازمین کو درپیش مسائل کو حل کیا جاسکے اور ان کے لئے مزید تسلی بخش تجربہ کو یقینی بنایا جاسکے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں