ادھو ٹھاکرے کا سارا کچا چٹھا دیویندر فڑنویس کے پاس ، شندے کا بڑا دعویٰ
ممبئی:مہاراشٹر میں فڑنویس بمقابلہ ادھو ٹھاکرے لفظی جنگ جاری ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے درمیان یہ لڑائی اب طول پکڑ رہی ہے۔ پٹنہ میں متحدہ اپوزیشن پارٹی کے اجلاس کو لے کر یہ سیاسی معاملہ خاندان تک پہنچا تو سیاست گرم ہو گئی۔ دونوں نے ایک دوسرے پر ذاتی حملے شروع کر دیئے ہیں۔ اس دوران ایکناتھ شندے کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ اب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے دعویٰ کیا ہے کہ دیویندر فڑنویس کے پاس ادھو ٹھاکرے کا سارا کچا چٹھا ہیں۔ ک نے یہ بات شرد پوار کی موجودگی میں مراٹھا مندر سنستھا کے امرت مہوتسو پروگرام میں اپنی تقریر کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے حکومت پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سمیت سب کے خلاف بولا جا رہا ہے، بے ہودہ زبان استعمال کی جا رہی ہے۔ ریاست کے عوام یہ سب دیکھ رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کو اپنی پارٹی کے پروگرام میں فڑنویس کے خاندان کے واٹس ایپ چیٹ اور پی ایم کیئر فنڈ کی تحقیقات کا مطالبہ کرکے فڑنویس-مودی کو نشانہ بنایا۔ اسی کا جواب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے دے رہے تھے۔ شندے نے کہا کہ میں نے فڑنویس کے ساتھ کام کیا ہے، مجھے بھی بہت سی باتیں معلوم ہیں۔ میں بھی بہت سی باتوں کا گواہ ہوں۔ اس کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں کہنا چاہتا۔ سمجھنے والوں کے لیے اشارہ ہی کافی ہے۔ کوویڈ کے دوران ممبئی میونسپل کارپوریشن میں بدعنوانی کی تحقیقات جاری ہے۔ تحقیقات سے پریشان ہو کر ہی الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ ای ڈی یہ جانچ کر رہی ہے، اس لیے وہ ڈرے ہوئے ہیں۔ جب تم نے کوئی غلط کام نہیں کیا تو پھر ڈرنے کی کیا ضرورت ہے۔ جانچ پڑتال کا سامنا کریں.
شندے نے کہا کہ یہ بالاصاحب کی خوبی ہے، ورنہ...! انہوں نے کہا کہ دیویندر فڑنویس نے ماضی اور حال میں کئی بار ادھو کی مدد کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی مدد کی ہے۔ ادھو کو اس کا احسان مند ہونا چاہیے۔ ان پر الزام لگانا ادھو کی ناشکری ہے۔
یہاں، بی جے پی لیڈر موہت کمبوج بھارتیہ، جو فڑنویس کے قریبی سمجھے جاتے ہیں، نے اتوار کو ٹوئیٹر پر ادھو ٹھاکرے کے خاندان کے بارے میں انکشافات کرنے کی بات کی۔ کمبوج نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ ان کے پاس ٹھاکرے خاندان سے وابستہ لوگوں سے متعلق 110 ویڈیوز ہیں۔ اگر ادھو ٹھاکرے چیلنج قبول کرتے ہیں، تو بولو ویڈیو کا نمونہ دیتا ہوں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں