src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 24 جون، 2023

 



 لڑکی کو جنگل میں لے جاکر تانترک نے اس کی گردن کاٹ دی۔

برہنہ کرکے پھینک دی لاش 



شاہجہاں پور:  پولیس نے یوپی کے شاہجہاں پور کی ایک ہم جنس پرست لڑکی کے کھیری جنگل میں قتل کے معاملے کا پردہ فاش  کردیا ہے۔ قتل میں ملوث خاتون کے سہیلی اور سپاری لینے والے تانترک کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے محمدی کے جنگل سے لڑکی کا کچھ سامان اور زیورات بھی برآمد کیے ہیں۔ گرفتار سہیلی کی والدہ تاحال مفرور ہے۔ یہ دوست کی ماں ہی تھی جس نے ہم جنس پرست لڑکی سے اپنی بیٹی کو چھڑانے کے لیے تانترک کو ڈیڑھ لاکھ روپے میں قتل کرنے کا ٹھیکہ دیا تھا۔ تانترک لڑکی کو جنگل میں لے گیا۔ وہاں دو منتر پڑھے اور بند آنکھوں کے ساتھ لیٹنے کو کہا۔ پھر چادر سے ڈھانپ کر گنڈاسے سے اس کی گردن کاٹ دی۔ دو ماہ سے لاپتہ بچی کا ڈھانچہ اتوار کو کھیری کے محمدی رینج کے جنگل سے ملا۔ پیر کو پونم کے گھر والوں کی شکایت پر پولس نے اس کی سہیلی پریتی، اس کی ماں اور تانترک کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا تھا۔ رام چندر مشن کے مشری پور کے پرویندر نے شکایت کی تھی کہ بہن پونم عرف پریا 18 اپریل سے لاپتہ ہے۔ آر سی مشن پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی۔ چوکی انچارج سرائے کائیاں شیوم کمار نے تفتیش کی۔ ان پٹ اور نگرانی سے پتہ چلا کہ پونم کا قتل کیا گیا ہے۔ بہن پونم کی لاش کے طور پر ڈھانچے کی شناخت  بھائی پرویندر نے کی۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے کے نمونے لینے کے لیے بھیج دیا۔ اتوار کو پرویندر نے محمدی کے تانترک رام نواس عرف دلیپ، پویان کے بڑاگاؤں کی پریتی اور پریتی کی ماں ارمیلا کے خلاف پولیس اسٹیشن آر سی مشن میں مقدمہ درج کرایا۔ پولیس نے پیر کو مرکزی ملزم رام نواس کو گرفتار کرلیا۔ تانترک سے زیورات برآمد ہوئے۔ تانترک کے کہنے پر قتل میں استعمال ہونے والا گنڈاسہ، موبائل وغیرہ برآمد کیا گیا۔ اس معاملے میں شریک ملزم پریتی ساگر کو بھی 20 جون کو پویان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے تانترک اور لڑکی کو عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے مرکزی ملزم تانترک اور لڑکی پریتی کو جیل بھیج دیا۔



تانترک رام نواسی نے پولیس کو بتایا کہ کئی ماہ قبل اس کی ملاقات پویان گاؤں بڑاگاؤں تھانہ کی ارمیلا دیوی زوجہ رام مورتی سے ہوئی تھی، اس نے اس کے گھر میں جھاڑ پھونک کی تھی، جس کا اسے فائدہ ہوا، اس لیے وہ اس پر یقین کرنے لگی۔ دونوں لڑکیوں کی دوستی کی وجہ سے محبت کے رشتے بھی بن گئے تھے۔ پونم اپنے آپ کو لڑکے کے روپ میں پوز کرتی تھی، وہ پریتی سے شادی کرنا چاہتی تھی۔ جب پریتی کی ماں ارمیلا کو دونوں لڑکیوں کی شادی کے ارادے کا علم ہوا تو انہوں نے اپنی بیٹی پریتی کو سمجھایا۔ ارمیلا جہاں بھی اپنی بیٹی کا رشتہ طے کرتی تھی وہیں پونم کی وجہ سے اس کا رشتہ ٹوٹ جاتا تھا۔ کچھ عرصے بعد لڑکی پریتی ساگر کو بھی یہ محسوس ہونے لگا کہ اس کی سہیلی پونم کی وجہ سے اس کا رشتہ طے نہیں ہو سکتا تو اس نے بھی اس سے جان چھڑانے کی کوشش شروع کر دی۔


پونم پریتی ساگر سے شادی کرنے کے لیے اپنے آپ کو لڑکا کا روپ دھارنا چاہتی تھی۔ اس دوران ارمیلا دیوی نے رام نواس عرف دلیپ سے کہا کہ تم تنتر منتر جانتے ہو، کسی طرح پونم کا میری لڑکی کے پیچھا چھڑادو  تاکہ پریتی کی کہیں شادی ہوجائے۔ 18 اپریل کو دن کے وقت تانترک اور پریا دونوں جنگل میں مندر کے ارد گرد گھومتے رہے، اس کے بعد انہوں نے اپنی موٹرسائیکل چھوٹے سدھ بابا مندر کے پاس کھڑی کی۔ اس کے ساتھ ایک سفید چادر بھی تھی، جس میں رام نواس نے اپنا گڈانسہ لپیٹ لیا تھا اور اندھیرا ہونے پر اسے چھپا دیا تھا۔ پونم عرف پریا کو لڑکا بنانے کے لیے وہ اسے مندر کے آگے جنگل میں دریائے گومتی کے کنارے لے گیا۔ ایک یا دو منتر کہہ کر اس نے اسے اپنی جھانسے میں  لے لیا اور اسے دریا کے کنارے آنکھیں بند کر کے لیٹنے کو کہا، پھر پونم اس کی بات پر مان کر آنکھیں بند کر کے لیٹ گئی، پھر رام نواس کو موقع ملا اور گنڈاسے سے اس کی گردن کاٹ دی۔


پونم کا گلا کاٹنے کے بعد تانترک نے اس کے کپڑے اتار کر وہیں جلا دیے تھے اور اس کی موت کے بعد اس نے جو زیورات پہن رکھے تھے وہ اتار کر لڑکی پونم کی لاش کو برہنہ کرکے سفید چادر میں لپیٹ کر  دریا کے کنارے جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا۔ لڑکی کا موبائل اور دیگر سامان مختلف مقامات پر پھینک دیا۔ قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ واپس  جاتے ہوئے محمدی روڈ پر جنگل میں چھپادیا  تھا۔ اس کے بعد وہ اگلے دن پریتی ساگر کے گھر گیا اور پریتی اور اس کی ماں ارمیلا کو اس واردات کے بارے میں بتایا۔ جب اس نے باقی رقم مانگی تو اس نے ٹال مٹول کرتے ہوئے اسے کہا کہ اب چلے جاؤ، کسی کو پتہ چل جائے گا تو راز کھل جائے گا۔  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages