شندے کی قیادت والی سینا بی جے پی حکومت پھوٹ کے آثار
مینڈک کتنا ہی موٹا کیوں نہ ہو وہ ہاتھی نہیں بن سکتا : انیل بونڈےکا ایکناتھ شندے پر جارحانہ حملہ
مہاراشٹر سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انیل بونڈے نے بدھ کے روز وزیر اعلی ایکناتھ شندے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مینڈک کتنا ہی موٹا کیوں نہ ہو وہ ہاتھی نہیں بن سکتا۔ اس کے ساتھ ہی شیوسینا کے ایم ایل اے نے جواب دیا کہ سابق وزیر کو ان کی پارٹی کے 50 شیروں کی وجہ سے ہی کابینہ میں جگہ ملی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ریاست کے تمام سرکردہ اخبارات میں پورے صفحے کا اشتہار شائع ہوا تھا، جس میں ایک سروے کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ شندے مقبولیت میں نائب وزیر اعلیٰ فڑنویس سے آگے ہیں۔ تاہم، اس میں فڑنویس یا شیوسینا کے بانی آنجہانی بال ٹھاکرے کی تصویر نہیں تھی۔
بونڈے نے کہا، 'مینڈک چاہے کتنا ہی پھول جائے، وہ ہاتھی نہیں بن سکتا۔ ان کے (شندے) مشیر شاید انہیں غلط مشورہ دے رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے سمجھتے تھے کہ ممبئی پورا مہاراشٹر ہے۔ اب شندے کو لگتا ہے کہ تھانے پورے مہاراشٹر کا ہے۔ اس پر جوابی حملہ کرتے ہوئے شیوسینا کے ایم ایل اے سنجے گائیکواڑ نے کہا، 'جس طرح سے ایکناتھ شندے کام کر رہے ہیں اور ان کا موازنہ مینڈک سے کر رہے ہیں یا یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ صرف تھانے تک محدود ہیں۔ مہاراشٹر میں بی جے پی کس کی مدد سے پھلی پھولی؟ آپ بالا صاحب ٹھاکرے کی مدد سے آگے بڑھے۔ مہاراشٹر میں آپ کی جگہ کیا ہے؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں