src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> شہر مالیگاؤں کے لیڈران کی ہر موقع پر وقت سے پہلے بڑی بڑی بیان بازیاں ایک مضحکہ خیز فیشن سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 29 جون، 2023

شہر مالیگاؤں کے لیڈران کی ہر موقع پر وقت سے پہلے بڑی بڑی بیان بازیاں ایک مضحکہ خیز فیشن سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی۔




مذمت مذمت مذمت 


شہر مالیگاؤں کے لیڈران کی ہر موقع پر وقت سے پہلے بڑی بڑی بیان بازیاں ایک مضحکہ خیز فیشن سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی۔



       بیان دیتے وقت انداز ایسا اختیار کیا جاتا ہے کہ جیسے وقت کے وزیر اعلی اور وزیر اعظم بھی ان سے بہت ڈرتے ہیں اور ان سے پوچھے بغیر کوئی قدم اٹھانے کے معاملے میں چار مرتبہ سوچتے ہیں۔ 



      مگر عین موقع پر ہی ان کی اوقات کا پتہ چل جاتا ہے۔ 



      اس کی اظہر من الشمس مثال آج گاندھی نگر روشن آباد وغیرہ کے علاقوں میں نل سے پانی کی سپلائی نہ ہونا ہے۔



      جی ہاں یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے بلکہ گذشتہ چار سالوں سے مسلسل ایسا ہی ہوا ہے کہ عین عید الفطر اور عید الاضحی کے موقع پر نل میں سپلائی ہونے والا پانی ایک دو روز تاخیر سے سپلائی ہوتا ہے اور اس سال عید الفطر کے موقع پر دو روز کی تاخیر سے پانی سپلائی ہوا آج بھی عید الاضحی کا موقع ہے صبح پانچ بجے آنے والا نل ابھی تک نہیں آیا جبکہ شہر کے ایم ایل اے صاحب نے حسب سابق تہوار سے چند دنوں پہلے کارپوریشن آفیسران کے ساتھ راؤنڈ ٹیبل میٹنگ ضرور لی تھی جس سے یہ صاف سمجھ میں آتا ہے کہ وہ میٹنگ صرف خانہ پری کے طور پر تھی فی نفسہ آفیسران پر ان کا وزن کتنا ہے۔ 




      ایک طرف زمینی سطح سے وابستہ حقیقت یہ ہے اور دوسری طرف شہریان کی اندھ بھکتی کا عالم یہ ہے کہ زمین آسمان کے قلابے ملائے جارہے ہیں۔ 




        کارپوریشن آفیسران ٹیکس وصولی کے لئے شہریان کے ساتھ دھمکی بھرا لہجہ تو ضرور اختیار کرتے ہیں مگر سہولت زیرو درجہ کی کرتے ہیں آخر بجٹ جاتا کہاں ہے ؟؟؟؟؟



      آج عید الاضحی کے موقع پر جہاں شہریان ایک دوسرے کو دل کی عمیق گہرائیوں سے مبارکباد پیش کررہے ہیں وہیں نل میں پانی سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے ہم کارپوریشن آفیسران کے ساتھ ساتھ قوم کی قیادت کا دم بھرنے والے  تمام مسلم لیڈران کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر تھوڑی سی بھی غیرت باقی ہے تو سات سو کروڑ کا بجٹ رکھنے والی کارپوریشن آج تہوار کے موقع پر فوری طور پر پابندی سے پانی سپلائی کرے  اور آئندہ اس طرح کی شرمناک حرکت سے احتیاط برتی جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages