src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> شیو گاؤں احمد نگر کی مسجد میں نماز پڑھ رہے لوگوں پر شرپسندوں کا پتھراؤ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 25 مئی، 2023

شیو گاؤں احمد نگر کی مسجد میں نماز پڑھ رہے لوگوں پر شرپسندوں کا پتھراؤ

 




شیو گاؤں احمد نگر کی مسجد میں نماز پڑھ رہے لوگوں پر شرپسندوں کا پتھراؤ


 جمعیۃ علماء (ارشد مدنی)کے وفد کا فساد زدہ علاقہ کا دورہ



  ممبئی25 /مئی    مہاراشٹر کے احمد نگر میں پچھلے کئی مہینوں سے فرقہ پرست عناصرآپسی بھائی چارے کاماحول خراب کرنے کے درپے تھے۔رام نومی کے موقع پر،پھر رمضان المبارک میں اورعیدکے موقع پر بھی فرقہ پرستوں نے فساد برپا کرنے کی کوشش کی جسے مقامی سرکردہ مسلمانوں کے صبروتحمل اوربروقت آپسی اتحاد کی بناء پر ناکام کردیا گیا۔بالآخر14/مئی کو شیواجی کی رتھ یاتراشیوگاؤں احمد نگر میں شام کے وقت نکالی گئی،جس میں کل ۰۴ /سے ۰۵/ افراد موجود تھے لیکن بس اسٹینڈ تک پہنچنے تک ریلی میں شامل لوگوں کی تعداد ۰۰۰۲/تک ہوگئی۔ اورتیز آواز سے ڈی جے بجانے لگے۔مسلمانوں نے صبر کا مظاہرہ کیالیکن جیسے ہی عشاء کی نماز کا وقت ہواجلوس میں موجود لوگوں نے اسپیکر میں مسلمانوں کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی۔اس کے باوجود بھی جب ماحول خراب نہ کرسکے توان شر پسندوں نے (جن میں سے کچھ نشہ میں مبتلا تھے)مسجد میں نماز پڑھ رہے لوگوں پر پتھربازی شروع کی اور بیچ بچاؤ کرتے مسلمانوں کو مارنے کا سلسلہ شروع ہوا اور یہیں سے فساد برپا ہو گیااور سی سی ٹی وی میں سارا ریکارڈ موجود ہونے کے باوجود یک طرفہ مسلمانوں کی گرفتاری شروع ہوئی جس کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔شرپسندوں میں سے اب تک صرف ۶/لوگوں کو ہی گرفتار کیا گیا ہے جب کہ گرفتار مسلمانوں کی تعداد ۰۷/سے زائد ہے جن میں سے ۶۱/لوگوں پر دفعہ ۷۰۳لگا دیاگیا ہے۔باوجود اس کے کہ مسجد پر حملہ اور آتش بازی کا کام شرپسندوں نے کیا ہے۔مسلمان ڈر وخوف کے ماحول میں مبتلا ہے اور گاؤں چھوڑ کر جانے پر آمادہ ہیں۔اور کسی بھی طرح کی قانونی کاروائی کرنے سے مسلمان ڈر رہے ہیں۔
جمعیۃعلماء ہند کے اجلاس کے اختتام کے فوراًبعد ۴۲/مئی ۳۲۰۲ء؁ بروز بدھ بعد نمازِ فجرجمعیۃعلماء پونہ شہر سے شیوگاؤں کی طرف چار افراد قاری محمد ادریس صدر جمعیۃ علماء پونہ، مولانا عبدالصمد نائب صدر،مولانا شہاب الدین سیکریٹری،مولانا محمد اسحاق ملی پر مشتمل وفد روانہ ہوکر احمد نگر پہونچا۔وہاں پر مولانا نثار، الطاف بھائی،مولانا جمیل،اشفاق بھائی،سہیل بھائی سے ملاقات کرکے حالات معلوم کیا اور پھر ان کے ہمراہ شیوگاؤں پہونچے،وہاں کے حالات کا جائزہ لیا۔وہاں پر وہ حضرات جو اس وقت کے حالات پر نظرکھے ہوئے ہیں،ان سے ملاقات کی۔گاؤں کے بیشتر لوگ اپنے گھر چھوڑ کر جاچکے ہیں اوروہاں کے لوگ تقریباًتجارت پیشہ ہیں بہت کم لوگ ایسے ہیں جو امداد کے مستحق ہیں۔اہم مسئلہ ہے قانونی امداد کا،وہاں کے لوگ قانونی کاروائی کرتے ہوئے ڈر رہے ہیں۔ڈروخوف کا ماحول ہے۔کیونکہ جو بھی پولیس اسٹیشن جاتا ہے اس کو وہاں بٹھا لیتے ہیں۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم نے شردپوار صاحب،بالا صاحب تھورات،بالاصاحب مرکٹے،مونیکاتائی راجڑے،رادھا کرشن وکھے پاٹل آمدار،سجے وکھے پاٹل کھاسدار،پی آئی اہیرصاحب،اولا صاحب ایس پی،آئی جی شیکھر ان حضرات سے ملاقات کی ہے،کچھ امن وشانتی وسکون ہم کوملا ہے لیکن وقفہ وقفہ سے وہ گاؤں کے لوگوں کی لسٹ نکالتے ہے،جبکہ ۲۵/لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ۶۱/لوگوں پر ۷۰۳لگایا ہے۔ہمیں گاؤں والوں نے گاؤں کے اندر نہیں جانے دیابلکہ گاؤں کے متصل ہی روڈپرایک مسجد ہے جسمیں ہمیں روک دیا گیا اس خدشہ سے کہ کہیں وہاں دوسرے مذہب کے لوگ یہ دیکھ کر کہ باہر کے لوگ آئے ہیں بھڑک نہ جائیں۔ وہاں پر ہماری ملاقات حافظ مشتاق صاحب،مولانا یونس،ضمیرپٹیل،طاہر پٹیل،تمیزوکیل،وسیم مجاور،شفیق منصوری،مناف وکیل ان حضرات سے ہوئی،یہی لوگ ہے جو وہاں پر کام کر رہے ہیں لیکن بہت ہی ڈرے سہمے ہوئے ہیں۔
          وفد نے ان کو ہمت وحوصلہ دیا اورہر ممکن جمعیۃ علماء کی جانب سے مددپہونچانے کا وعدہ کیا اور اللہ سے ان کی مدداورحفاظت کی دعا کے ساتھ بعد نمازِ عصر وہاں سے رخصت ہوگیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages