src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> محبت کے لیے بیٹی نے کیا باپ کا قتل ۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 1 مارچ، 2023

محبت کے لیے بیٹی نے کیا باپ کا قتل ۔





 محبت کے لیے بیٹی نے کیا باپ کا قتل ۔







باندھا: باندھا ضلع  میں محبت میں رکاوٹ بننے والے باپ کو راستے سے ہٹانے کے لیے بیٹی نے اپنے عاشق اور ایک نوجوان کے ساتھ مل کر قتل کردیا۔ اس واردات کو پولیس نے 48 گھنٹوں میں  بے نقاب کرتے ہوئے ملزم بیٹی اور دونوں نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔


ملزمین کی نشاندہی پر ایک خون آلود کلہاڑی بھی برآمد کرلی۔ دو دن پہلے بسنڈہ تھانہ علاقہ کے چندریال گاؤں کے ساکن موتی لال یادو کی لاش گاؤں کے ہی کھیت میں ملی تھی۔ سر کے پچھلے حصے پر تیز دھار ہتھیار سے حملے کے نشانات تھے۔ پولیس نے منگل کو اس واقعہ کا انکشاف کیا۔
پولیس لائن آڈیٹوریم میں ایڈیشنل ایس پی لکشمی نواس مشرا نے بتایا کہ موقع پر تفتیش کے دوران مقتول کے موبائل پر گھنٹی بجی تھی۔ کچھ دیر بعد موبائل سوئچ آف ہو گیا۔ سرویلنس کی مدد سے سی ڈی آر میں پتہ چلا کہ مقتول کی بیٹی نے ایک نمبر پر کافی دیر تک بات کی ہے۔



اس پر پولیس نے مقتول موتی لال کی بیٹی سے سختی سے پوچھ تاچھ کی تو واردات پر سے پردہ ہٹا۔ ملزم کی بیٹی کے حوالے سے اے ایس پی نے بتایا کہ گاؤں کے ہی کمل نامی نوجوان کے ساتھ اس کا عشق تھا۔ دونوں شادی کرنا چاہتے تھے۔ لیکن باپ کو یہ منظور نہ تھا۔ وہ اسے مارتے پیٹتے تھے۔
تب اس نے اپنے عاشق کے ساتھ مل کر باپ کو راستے سے ہٹانے کی سازش رچی۔ 25 فروری کی شام جب اس کے والد کھیت دیکھنے گئے تو اس لے عاشق کمل اور اس کے ساتھی سورج نے اس پر لاٹھیوں سے حملہ کردیا۔ سر پر کلہاڑی کا وار کر کے قتل کر کے لاش کو وہیں چھپا دیا۔


بیٹی نے مقتول کا فون اپنے پاس رکھا اور سم توڑ کر پھینک دی۔ ملزمین کی نشاندہی  پر مقتول کا موبائل فون سمیت لاٹھی، کلہاڑی، ٹوٹی ہوئی سم اور قتل میں استعمال ہونے والے خون آلود کپڑے برآمد کر لیے گئے۔ تینوں ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا۔


ببیرو کے سی او راکیش کمار سنگھ نے بتایا کہ  اس کیس کو حل کرنے میں پولیس اسٹیشن صدر آنند کمار , ایس آئی سبھاش چندر, سندیپ پٹیل اور کانسٹیبل وغیرہ اس ٹیم میں شامل تھے۔ مقدمہ کے ملزمان کو جیل بھیج کر مزید کاروائی جاری ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages