قبرستان کی زمین پر ڈاکٹر خالد پرویز و مجلس کے کارپوریٹرس کا احتجاج....
قبرستان کی زمین پر چھچھنڈ کرنے والے شیخ آصف کی والدہ سابق میئر طاہرہ شیخ رشید نے آؤٹر حلقے میں سنڈاس بنانے کے لئے فنڈ دیا لیکن گرو وار وارڈ میں قبرستان کے لئے فنڈ نہیں دیا ہے...
ہیرا پورہ سروے نمبر 117 کارپوریشن نے قبرستان کے لئے ریزرو کیا ہے لیکن کارپوریشن پر سالوں سے برسراقتدار نے زمین مالک کو اس زمین کا پیسہ ابھی تک نہیں دیا زمین مالک کئی سالوں سے نوٹس دے رہا ہے کہ کارپوریشن یہ زمین لے لیں اور وہ زمین کا پیسہ دے دیں لیکن یہ چمپئن چور برسراقتدار گرو وار وارڈ سے سیاسی دشمنی نکلنے کے لیے وہ قبرستان کی زمین کا پیسہ نہیں دے رہے ہیں*
*مالیگاؤں مجلس اتحاد المسلمین کے کارپوریٹر ڈاکٹر خالد پرویز صاحب نے کارپوریشن و برسراقتدار کو بتایا کہ اس علاقے میں قبرستان کی اشد ضرورت ہے آس پاس پوری مسلم گنجان آبادی ہے اور گرو وار وارڈ کی بنیادی ضروریات میں سے قبرستان کی بھی ضرورت ہے اس لیے ہیرا پورہ سروے نمبر 117 کی زمین کا پیسہ زمین مالک کو دے کر وہ زمین خرید لی جاۓ اور وہ جگہ پر قبرستان جلد از جلد بنایا جائے،
کارپوریشن کا 2021-22 کا بجٹ میئر طاہرہ شیخ رشید کی جانب سے مہا سبھا میں آتاہے اور یہ مہا سبھا آن رکھی جاتی ہے حیرت انگیز بات یہ پورے بجٹ میں قبرستان کی زمین کے لئے بجٹ ہی نہیں رکھا گیا لیکن ندی اُس پار سنڈاس کے لئے لاکھوں روپیہ طاہرہ شیخ رشید نے منظور کیا، ایک مرتبہ شیخ رشید اور دو مرتبہ طاہرہ شیخ رشید میئر رہی پورے اپنے اقتدار کے وقت میں قبرستان کی زمین کی خریدی نہیں کی گئی زمین مالک کو پیسہ نہیں دیا گیا یہ صرف اس لیے کیا گیا کیونکہ ان کے لختِ جگر کو اس وارڈ سے شکت ہوئی تھی اس ہار کا بدلا گرو وار میں الگ الگ طریقے سے لیا جارہا تھا جیسے ایس ٹی پی پلان لاکر، کبھی شیخ آصف کی طرف سے وارڈ نمبر 21 کے علاقوں میں تعمیراتی کام ناہو اس کی کوشش کی جاتی ہے یہ سب صرف اور صرف گرو وار وارڈ کی عوام سے دشمنی نکلنے کے لیے کیا گیا،
اور آج شیخ آصف قبرستان کے نام پر چھچھنڈ کر رہے ہیں جنہیں ابھی تک یہ نہیں معلوم کہ قبرستان کی زمین کتنی ہے، اقتدار میں تھے تو قبرستان کی زمین کے لئے پیسے نہیں دیے اور آج یہ قبرستان پر چھچھنڈ کر رہے ہیں انہوں نے سنڈاس کی زمین خریدنے کو اہمیت دی اور آج یہ کس منہ سے قبرستان کی بات کرتے کیا شیخ آصف کو شرم نہیں آتی ان کی غیرتجب کہاں مر گئی تھی جب قبرستان کی زمین کو چھوڑ کر سنڈاس کی زمین خریدنے کے لیے پیسہ دیا گیا تھا تب شیخ آصف کو قوم و ملّت نظر نہیں آئی تھی اور آج گرو وار وارڈ میں ان کو کوئی پوچھ تک نہیں رہا ہے تو اب ان کو قبرستان کی زمین یاد آرہی ہے،
گرو وار وارڈ کی عوام کے ساتھ ہوئی اس نا انصافی کے خلاف ڈاکٹر خالد پرویز صاحب و مجلس کے کارپوریٹرس نے احتجاجً قبرستان کی زمین سے آن لائن مہا سبھا میں شامل ہوئے اور بجٹ میں قبرستان کی زمین کے لیے پیسہ نہیں دیا گیا تو بجٹ بک پھاڑ کر کچرے کے ڈبہ میں ڈال دیا اور سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا برسراقتدار اقتدار شیوسینا کی کٹ پتلی بنا ہوا ہے، وہ قبرستان کی زمین تھی اور انشاء اللہ رہے گی اور پہلی میت کی تدفین بھی شہر دیکھا کہ یونس عیسیٰ خانوادے و مجلس ہی کریں گی، انشاء اللہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں