شعبۂ اُردو سمستی پور کالج میں بیس سال بعد اُردو کتابیں ڈاکٹر ستین کمار اور ڈاکٹر صالحہ صدیقی کی کوشش سے منگوائی گئی۔
سمستی پور مورخہ 24/فروری 2023 (پریس ریلیز :ڈاکٹر صالحہ صدیقی) ڈاکٹر ستین کمار پرنسپل سمستی پور کالج ایک نیک دل، متحرک، فعال، متوازن، شخصیت کے مالک ہیں، وہ ہمہ وقت کالج کی تعلیم وتربیت اور ترقی کے لئے کوشاں رہتے ہیں، ان کی فکر کالج کے لئے کافی سود مند ثابت ہوتی ہے،انہوں نے کالج کے حق میں کارہائے نمایاں انجام دیا ہے، ڈاکٹر ستین کمار کو ڈاکٹر صالحہ صدیقی (اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو سمستی پور کالج) نے توجہ دلائی کہ اردو زبان وادب کی کتابیں شعبہ میں اور کالج لائبریری میں موجود نہیں ہیں ، اور ان کتابوں کی اشد ضرورت محسوس ہوتی رہتی ہیں ، اس بات پر ڈاکٹر ستین کمار نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے کتابیں دستیاب کرانے کا حکم صادر فرما دیا،اور یہ ذمے داری بھی ڈاکٹر صالحہ صدیقی کو سپرد کی۔ اس کام میں فوری طور پر کاروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر صالحہ صدیقی نے کتابوں کی فہرست تیار کی اور بی اے سال اوّل، دوم اور سوم کے سلیبس میں شامل تمام کتابوں کو علیگڑھ مکتبہ جامعہ سے منگوایا۔۔۔ کتابیں شعبئہ اردو میں آنے کی اطلاع ملتے ہی طلباء و طالبات میں خوشی کی لہر دوڑ پری۔ ڈاکٹر ستین کمار نے شعبئہ اُردو میں تمام طلباء و طالبات کی موجودگی میں کتابوں کی رسمِ اجراء کی اور اُنھیں کالج میں آ کر ان کتابوں سے استفادہ حاصل کرنے اور من لگا کر پڑھنے کا درس دیا۔یقینًا یہ ایک بڑی اچھی پہل ہے، اس سے ان کی شخصیت کا اندازہ ہوتا ہے،کتاب وہ تحریر کا مجموعہ یا مطبوعہ مقالہ ہے جو متعدد صفحات پر مشتمل ہو ۔ کتاب کے قدیم مفہوم میں وہ رول بھی شامل کئے جا سکتے ہیں جن میں تحریر، ادب، مذہب کے شعبوں میں سے کوئی مواد یا کوئی ایسی چیز جس سے ہم علم حاصل کر سکیں،کیوں کہ کتاب حصول علم کا ایک اہم ذریعہ ہے،کتابوں سے انسان کا رشتہ وتعلق بہت گہرا اور قدیم ہے، کتاب انسان کی راہنمائی کرتی ہے، کتاب انسان کو کبھی تنہا ولا وارث نہیں چھوڑتی ہے، کیوں کہ کتاب کے ذریعہ سلیقہ، تہذیب، حق و باطل کے درمیان فرق سیکھتا ہے، کتاب وعلم کی اہمیت و افادیت اور اس کی ضرورت ہم رب کے اس فرمان سے بھی لگا سکتے ہیں,, الذی علم بالقلم،، یعنی وہ رب العزت کی ذات ہے جس نے بذریعہ قلم علم سکھایا، جس کی تکمیل کا واحد ذریعہ مطالعہ ہے کتاب سے وسعت علم اور اس میں پختگی بھی پیدا ہوتی ہے۔ اور علم والے کو فوقیت بخشی گئی ہے چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے,,
قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ ۔ (سورة الزمر آیات نمبر9)
ترجمہ : آپ فرما دیجیئے کیا علم والے اور بے علم برابر ہیں ؟،،، یعنی استفہام میں پیغام مخفی ہے، دونوں کبھی برابر نہیں ہوسکتے ہیں۔
شعبئہ اُردو میں اور کالج لائبریری میں اُردو کتابیں نہ ہونا یقیناً ایک افسوسناک بات تھی۔ لیکن اب اس کمی کو پورا کرنے کی ایک بڑی کوشش انجام دی گئی ہے ۔ ڈاکٹر صالحہ صدیقی نے اس بات پر خوشیوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ستین کمار پرنسپل سمستی پور کالج ایک نیک دل انسان ہونے کے ساتھ زبان و ادب سے بھی محبت کرنے والے فکر مند استاد بھی ہے۔ کتابوں کی کمی کا مسئلہ اور اس بات کی نزاکت کو وہ بہت سنجیدگی سے سمجھتے ہیں اسی لئے انھونے فوری طور پر کتابیں منگوانے کا حکم دیا۔ میں اس کے لئے شعبئہ اُردو اور تمام طلباء و طالبات کی جانب سے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں ساتھ ہی یہ گزارش بھی کی آئندہ بھی وہ اُردو کتابوں کو منگوانے اور اس کمی کو مزید دور کرنے میں اپنا تعاون دیتے رہینگے۔
اس موقع پر ڈاکٹر ستین کمار نے کہا کہ میں نے اس سے پہلے اتنا خوبصورت ماحول اُردو کا اس کالج میں نہیں دیکھا۔ جب سے ڈاکٹر صالحہ صدیقی اس کالج میں آئی ہے اُردو کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے اور اُردو کا ایک ماحول پیدا ہوا ہے جو اس سے پہلے نہیں تھا۔ اسی لیے انھونے جب کتابوں کی کمی کا مسئلہ میرے سامنے رکھا تو میں نے فوری طور پر اس پر کام کرنے کا حکم دیا۔ آپ لوگ خوش قسمت ہیں کہ آپ کو اتنے متحرک ، فعال اور قابل استاد ملے ہیں۔ڈاکٹر ستین کمار نے کتابوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یقیناً کتابیں سب سے بڑی دولت ثروت ہیں، کتابوں سے ہمیں راہ راست کے ساتھ ساتھ زندگی کے تمام پہلوؤں پر زندگی گزارنے کا سلیقہ طریقہ حاصل ہوتا ہے، ہم سیکھتے ہیں، سکھاتے ہیں، جس قوم وملت نے کتاب کا احترام کرتے ہوئے اسے حصول علم کا ذریعہ بنایا تاریخ گواہ ہے کہ وہ قومیں کامیاب ہوئی ہیں،اس لیے آپ لوگ من لگا کر ان کتابوں کا مطالعہ کیجئے اور ان کتابوں سے خوب فائدہ اٹھائیے۔
یقیناً ڈاکٹر ستین کمار نے اردو زبان وادب سے بے لوث محبت کا بھرپور ثبوت دیا ہے،کیوں کہ تقریباً بیس برس کی طویل مدت کے بعد یہاں اردو زبان وادب کی کتابیں آئی ہیں، ہم اہل اردو ان کے اس عمل پر مباکبادی پیش کرتے ہیں،
کتابیں ملک کے مشہور ومعروف کتب خانوں سے بذریعہ ڈاک پہنچی ہیں، اردو زبان وادب کی تاریخ، تدریسی اور بہت سی دلچسپ کتابیں آئی ہیں، جن سے اساتذہ سمیت طلبہ وطالبات استفادہ کر رہے ہیں اور پرنسپل صاحب کی حق میں دعا کر رہے ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں