دہلی کا عشق باز چور! معشوقہ کے دیدار کے لئے اٹھایا یہ قدم، اسی علاقے میں انجام دینے لگا واردات
نئی دہلی: تمنا ہو ملنے کی تو
بند آنکھوں سے بھی نظر آئیں گے
محسوس کرنے کی تو کوشش کیجئے۔
دور ہوتے ہوئے بھی پاس نظر آئیں گے۔
مذکورہ بالا شعر دہلی کے اس عاشق پر بالکل فٹ بیٹھتا ہے۔ عاشق بھی ایسا ویسا نہیں بلکہ شاطر مجرم ہے۔ لیکن یہ بدمعاش ایک لڑکی کو اپنا دل دے بیٹھا۔ دل دینے کے بعد اسی علاقے میں واردات انجام دینے لگا۔ یہ گرل فرینڈ اب اس کی ہونے والی بیوی ہے۔ اس نے پرتعیش زندگی گزارنے اور اپنی ہونے والی بیوی کو مہنگے تحائف دینے کے لیے نقدی، سونے اور چاندی کے زیورات چرانے شروع کر دیئے۔ یہ اتنا شاطر تھا کہ پہلے وہ دن میں ہوٹل میں رکتا تھا اور رات کو گھروں کے تالے توڑتا تھا۔ آخر کار، دوارکا ضلع کے اینٹی آٹو تھیفٹ اسکواڈ کی پولیس ٹیم نے اسے گرفتار کر لیا۔ اس کی شناخت آشوتوش یادو عرف آشو کے طور پر کی گئی ہے۔
ملزم آشو کی گرفتاری پر پولیس نے تھانہ چھاولہ کے نصف درجن مقدمات کا انکشاف کیا ہے۔ یہ تمام وارداتیں قطب وہار کالونی میں کی گئیں۔ پولس نے آشو کے پاس سے 1 لاکھ 27 ہزار سے زیادہ نقدی، سونا اور چاندی کے زیورات برآمد کیے ہیں۔ اس کے پاس سے مکانات کے تالے توڑنے کے آلات اور ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔ آشو نے اس سال جنوری میں اپنی ہونے والی بیوی سے منگنی کی۔ فروری سے اس نے اپنی ہونے والی بیوی کو آسائشیں دینے کے لیے چوری شروع کر دی۔ پولیس نے بتایا کہ آشو رات کو جس ہوٹل میں ٹھہرتا تھا , رات کو اسی علاقے میں چوری کی واردات انجام دیتا تھا ۔ وہ اپنی منگیتر سے ملنے ہوٹل میں ٹھہرتا تھا کیونکہ منگیتر بھی اسی علاقے میں رہتی تھی۔
ڈی سی پی دوارکا ایم ہرش وردھن نے بتایا کہ اے سی پی آپریشن رام اوتار کی نگرانی میں انسپکٹر کملیش کمار، وکاس یادو، اسسٹنٹ سب انسپکٹر جتیندر، ہیڈ کانسٹیبل پرویندر، ورون، منیش، رامرائی، راجیش اور کانسٹیبل اروند کی ٹیم نے اس شاطر چور کو پکڑنے میں کامیابی حاصل کی۔ اس کی تلاش میں پولیس ٹیم نے درجنوں سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کیے تھے۔ چھاولہ کے علاقے میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات میں ٹیکنیکل سرویلنس کی مدد لی گئی۔ اس کے بعد پولیس کو اس ملزم کے بارے میں مکمل معلومات ملی۔ اس کے بعد پولیس ٹیم نے مقامی انٹیلی جنس کی مدد سے اسے اس وقت پکڑا جب وہ واردات کرنے کے ارادے سے چھاولہ کے علاقے میں پہنچا تھا۔ اس کے قریب سے ایک لیپ ٹاپ بیگ ملا، جو نقدی اور زیورات سے بھرا ہوا تھا۔ تھانہ چھاولہ کے علاقہ سے زیورات اور نقدی چرائی گئی تھی۔
پوچھ تاچھ کے دوران پتہ چلا کہ اس نے چھاولہ علاقہ کے قطب وہار میں کئی وارداتیں کی ہیں۔ اس سال جنوری میں قطب وہار میں اپنی گرل فرینڈ سے منگنی کی۔ وہ اس سے ملنے قطب وہار ہوٹل میں ٹھہرا کرتا تھا۔ مالی حالت اتنی اچھی نہیں تھی کہ وہ عیش و عشرت کی زندگی گزار سکے۔ پھر اس نے اسی علاقے میں ایسے مکانات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا جن پر تالے لٹکتے تھے۔ وہاں سے نقدی اور زیورات چرا کر اپنا طرز زندگی بہتر بنانا چاہتا تھا۔ وہ چوری کی رقم اپنی بیوی کے لیے جمع کرنا چاہتا تھا۔ وہ دن میں اپنی گرل فرینڈز سے ملنے کے لیے گھومتا تھا اور رات کو ٹارگٹ گھروں سے چوری کرتا تھا۔ چوری کی رقم سے بیوی کے لیے مہنگے تحائف خرید رہا تھا۔ اس کے پاس سے برآمد ہونے والے زیورات میں سونے کی زنجیریں، انگوٹھیاں، بریسلیٹ، ٹاپس، ناک پن، لاکیٹس، کان کی ائیرنگ وغیرہ شامل ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں