نقیبِ ملّت صوفی نورالعین صابری صاحب (صدر آل انڈیا سنیّ جمعیت الاسلام مالیگاؤں)
مالیگاؤں مسجدوں میناروں مدارس دینیہ اور علماء وحفاظ کا شہر ہے اس شہر کی محبت کشادہ دلی پورے ہندوستان کے مسلمانوں کو اپنی طرف کھینچنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس کی وجہ سے ہمارا شہر بہت ہی زیادہ تیزی سے پھل اور پھول رہا ہے مسلمان بڑی تعداد میں دور دور سے آکر یہاں بس رہے ہیں ۔ شہر کی آبادی روزی روزگار کی فراوانی اور زمین کی مناسب قیمتوں کی وجہ سے شہر اطراف واکناف میں بہت تیزی سے بڑھے رہا ہے مساجد اور مدارس نیز قبرستان کی ضرورتیں بڑھ رہی ہیں۔ ماضی میں صرف چھوٹا اور بڑا نیز سمکسیر قبرستان تھا مگر ماضی قریب میں عائشہ نگر قبرستان اور اب فارمیسی کالج کے پاس بھی کارپوریشن کی جانب سے ایک قبرستان بن کر تیار ہے ایسے میں جبکہ شہر کے چاروں طرف قبرستان کی شدید ضرورت محسوس ہو رہی ہے لوگوں کو بڑا قبرستان دور ہونے کی وجہ سے از حد تکالیف کا سامنا ہے شہر کی جنوب مغربی حصے باغ محمود ہیرا پورہ موہن با بانگر گلشن معصوم گلشن مالک جہاں تقریباً میں سے پچھیں مساجد وجود میں آچکی ہیں اسی تناظر میں ایک قبرستان کی بھی ضرورت محسوس کرتے ہوئے کارپوریشن ۔ ڈیولپمنٹ پلان میں ترقیاتی منصوبه بندی سنگمیشور ساعت در یزرویشن نمبر 378 کے تحت سروے نمبر 117، 120 اور 121 میں 3.11 ہیکٹر یعنی کم و بیش پونے آٹھ ایکڑ قطعہ اراضی قبرستان کے لئے کارپوریشن کی جانب سے ریزرو کیا گیا ہے جسے کارپوریشن گورنمنٹ ریٹ پر خریدنے کی تیاری کر رہی ہے جاری پروسیجر کے تحت کارپوریشن مہا سبھا میں اس قبرستان کے قیام کے لئے تجویز بھی منظور کی جاچکی ہے مگر افسوس ابھی کچھ دن پہلے پتہ چلا کہ کچھ زمین کے کاروباری قبرستان کی زمین کو کچا ٹکڑا بنا کر غریبوں کو جھانسہ دے کر بیچنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں اور مجوزہ قبرستان کی زمین پر روڈ گھر بنانے اور لائٹ پول لگانے کا کام جاری ہے جبکہ کارپوریشن نے شہریان کیلئے نوٹس بھی نکالی ہے کہ مجوزہ قبرستان کی زمین کوئی نہ خریدے مگر اتناسب ہونے کے باوجود دھڑلے سے قبرستان کی زمین بیچی جارہی ہے، آپ سے گزارش ہے کہ معاملے کی سنگینی اور نزاکت کو محسوس کرتے ہوئے اپنی جماعت کی طرف سے اعتراض داخل کریں اور قوم وملت کی اس امانت کی حفاظت کیلئے آگے بڑھ کر کوششیں کریں۔
یا درکھیں اگر آج ہم نے جنوب مغربی شہر کے اس مضافاتی قبرستان کے لئے آواز نہیں اٹھائی اور متحد ہوکر اسے نہیں بچایا تو ہم کبھی بھی اس ۔ علاقے میں قبرستان نہیں بنا سکیں گے ، اسلئے اپنی دینی می وسماجی ذمہ داری سمجھتے ہوئے اس زمین کی حفاظت کے لئے آگے آئیں اور وہاں کسی بھی طرح "
کی کوئی غیر قانونی بستی نہ بسنے دیں ۔ شکریہ جزاک اللہ خیرا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں