صدر مجلس بیرسٹر اسدالدین اویسی کے دہلی والے گھر پر حملے کی پر زور مذمت
8 سالوں میں چوتھی مرتبہ حملہ
ڈاکٹر خالد پرویز صاحب
راجستان میں جنید اور ناصر کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کرنے کے لئے بیرسٹر اسد الدین اویسی راجستھان گئے تھے، جیند اور ناصر وہی نوجوان ہے جس کو ہندوتوا شرپسندوں نے پہلے کڈنیپ کیا مارا پیٹا اور اس کے بعد ان دونوں نوجوانوں کی جلی ہوئی لاش گاڑی میں برآمد ہوئی، صدر مجلس بیرسٹر اسدالدین اویسی مرحومین کے گھر والوں سے ملاقات و تعزیت پیش کی اور انہیں یقین دلایا کہ مجلس اتحاد المسلمین آپ کے ساتھ ہے,
ہندوتوا کے حامیوں کو یہ بات ہضم نہیں ہو سکی، اسی لیے ہندوتوا حامیوں نے دہلی میں بیرسٹر اسد الدین اویسی کے گھر پر حملہ کر دیا اور یہ حملہ پہلی بار نہیں 2014 کے بعد سے چوتھی مرتبہ یہ حملہ ہوا ہے
یہ حملہ اسدالدین اویسی صاحب پر نہیں ہے ہر اُس شخص پر حملہ ہے جو دستور کو مانتا ہے مالیگاؤں مجلس اتحاد المسلمین و نورتھ مہاراشٹر مجلس اتحاد المسلمین اس حملے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتی ہے حکومت ہند سے اپںل کرتے ہیں کہ ایسے شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کرنا چاہیے نہیں تو آنے والے دونوں میں ملک کے حالات اور بھی سنگین ہوسکتے ہیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں