جس بیوی کے قتل کے الزام میں شوہر نے کھائی جیل کی ہوا, وہ 12 سال بعد تین بیٹیوں کے ساتھ عاشق کے گھر ملی۔
امیٹھی: اتر پردیش کے امیٹھی میں ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ وہ شوہر جس نے 12 سال قبل اپنی بیوی کو اغوا کرکے قتل کرنے کے جرم میں 11 دن جیل میں گزارے۔ وہیں بیوی 3 بیٹیوں کے ساتھ عاشق کے گھر پائی گئی۔ بیوی کے قتل میں بے گناہ شوہر کو 12 سال تک عدالت کے چکر کاٹنا پڑا۔ درج کیے گئے جھوٹے مقدمے میں ہائی کورٹ سزا بھی سنانے والی تھی۔ یہ معاملہ جیس کوتوالی علاقہ کے چودھرانہ علیگنر علاقہ سے متعلق ہے۔ منوج کمار کی شادی سال 2009 میں بھدوکھر تھانہ علاقہ کے رگھوراج سنگھ ایکونا گاؤں کی رہنے والی سیما سے ہوئی تھی۔ خاتون اپنے شوہر کے ساتھ اپنے سسرال کے گھر رہ رہی تھی۔ اس دوران اسے کالونی کے ایک نوجوان سے عشق ہوگیا۔ 25 مارچ 2011 کو خاتون اپنے عاشق کے ساتھ زیورات اور نقدی لے کر گھر سے فرار ہوگئی۔ اپنی بیوی کے اچانک لاپتہ ہونے پر منوج نے تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ دوسری جانب سیما کے والدین نے عدالت میں درخواست دیتے ہوئے الزام لگایا کہ بیٹی کو سسرال والوں نے اغواء کرکے قتل کردیا ہے۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے شوہر اور ساس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت کے حکم پر جیس کوتوالی میں مقدمہ بھی درج کیا گیا۔ عدالت کی طرف سے جاری نوٹس کے بعد جب منوج عدالت میں پیش ہوئے تو انہیں 11 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔ اس کے بعد عدالت میں کیس کی سماعت جاری تھی۔ عدالت کی جانب سے ملزم شوہر کو جنوری کے آخر میں سزا سنائی جانی تھی۔ اسی دوران 11 جنوری کو شوہر منوج کو معلوم ہوا کہ اس کی بیوی اپنے پریمی کے ساتھ اپنے میکے میں رہ رہی ہے۔ اس کے بعد وہ بھدوکھر تھانے کی پولیس کے ساتھ سسرال پہنچا اور دیکھا کہ بیوی اپنی تین بیٹیوں کے ساتھ اپنے عاشق کے ساتھ رہ رہی ہے۔ منوج یہ منظر دیکھ کر چونک گیا۔ جس بیوی کے قتل کے جھوٹے مقدمے میں اس نے 12 سال تک عدالت کے چکر لگائے وہ زندہ ہے۔ اس معاملے میں جیس کوتوالی انچارج نے کہا کہ اگر انہیں ایسی کوئی شکایت ملتی ہے تو انکوائری کر کے کاروائی کی جائے گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں