وارانسی میں صرف 800 روپے کے لئے اسٹاف برس نے نومولود کو دینے سے کیا انکار تو ماں نے منگل سوتر گروی رکھ کر رقم ادا کی۔
نوگڑھ (چنڈولی) کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں اسٹاف نرسوں کی من مانی ایک بار پھر منظر عام پر آئی ہے، زچہ بچہ سے پیسے لینے پر ماں اور بچہ دونوں کو ہسپتال میں روک دیا گیا، جس لے بعد زچہ نے اپنا منگل سوتر گروی رکھ کر پیسے ادا کئے تب جاکر اسٹاف نرس نے گھر جانے کی چھٹی دی
بتایا جاتا ہے کہ ببیتا زوجہ منگل وکاس علاقہ کے ٹنڈوا گاؤں میں اپنے میکے آئی ہوئی تھی، خاتون حاملہ تھی. سنیچر کے دن صبح ببیتا کو دردزہ ہونے لگا تب اس خاتون کے والد شیو پوجن ڈلیوری کے لئے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر لے گئے جہاں خاتون نے ایک بیٹی کو جنم دیا. بچی کی پیدائش کے بعد اسٹاف نرس نے پیسوں کا مطالبہ کرنا شروع کردیا۔ ببیتا کے پاس اسٹاف نرس کو دینے کے لیے 800 روپے نہیں تھے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس خاتون نے گھر جانے کی بہت منتیں کیں لیکن نرس نہیں مانی۔ نرس پیسے لینے پر بضد تھی اور ہسپتال سے ڈسچارج بھی نہیں دے رہی تھی۔ تھک ہار کر ببیتا نے اپنا منگل سوتر گروی رکھ کر پیسے لانے کو کہا۔ اس کے شوہر نے منگل سوتر گروی رکھ کر اسٹاف نرس کو آٹھ سو روپے دیے تو اسٹاف نرس نے اسے ہسپتال سے ڈسچارج کیا۔
متاثرہ کے اہل خانہ نے اتوار کو وزیراعلیٰ کے پورٹل پر اس سارے معاملے کی شکایت درج کرائی اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو تحریری شکایت بھی دے کر انصاف کی التجا کی۔ اس سلسلے میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اودھیش پٹیل نے کہا کہ معاملہ علم نہیں تھا۔ شکایت موصول ہوگئی ہے اب تحقیقات کے بعد اسٹاف نرس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں