src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> اسکول انتظامیہ دینی تعلیم میں مداخلت نہ کریں - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 31 جنوری، 2023

اسکول انتظامیہ دینی تعلیم میں مداخلت نہ کریں

 



اسکول انتظامیہ دینی تعلیم میں مداخلت نہ کریں


مفتی احتشام حسین اشاعتی غفرلہ (خادم دارالافتاء والارشاد، رحمت آباد، مالیگاؤں)

          9881642902



شہر مالیگاٶں کی تمام اسکولوں کی انتظامیہ وپرنسپل حضرات سے مودبانہ گذارش ھیکہ شہر میں موجود جاری دینی مکاتب ومدارس کی تعلیم میں اور ان کے اوقات میں براۓ مہربانی اللہ کے واسطے بدنظمی پیدا نہ کریں، مدرسوں کے اوقات میں طلباء کو اسکول بلانا یہ دینی تعلیم میں مداخلت کرنے کے مترادف ہے، اس کے نقصان کا اندازہ آپ لوگوں کو بالکل بھی نہیں ہے، اور سرپرستوں کو تو اس سے کوٸی سروکار ہی نہیں، لیکن ھم اہل مکاتب ومدارس کو پتہ ہے کہ آپ لوگوں کا اس طرح مدرسوں کے اوقات میں اکثر وبیشتر طلباء کو اسکول بلا لینے سے کتنی بدنظمی اور کتنا زیادہ تعلیم کا نقصان ہوتا ہے، اسکول انتظامیہ کو اس بات کا علم ہونا چاھۓ کہ جو طلباء صبح میں اسکول جاتے ہیں وہ دوپہر میں مدرسہ جاتے ہیں اور جو بچے دوپہر میں اسکول جاتے ہیں وہ صبح میں مدرسہ جاتے ہیں، اور مدرسہ کا وقت بڑی مشکل سے دو یا ڈھاٸی گھنٹہ ہوتا ہے، اب اس تھوڑے سے وقت میں بھی آپ لوگ بعض مرتبہ کھیل کود کے نام پر تو کبھی ایکسٹرا پریڈ کے نام پر تو کبھی کسی پروگرام کے نام پر تو کبھی اسکالرشپ  کے نام پر یا اس کے علاوہ بھی دیگر اسکولی امور کے پیش نظر مدرسہ کے اوقات میں طلباء کو بلاتے رہتے ہو اس سے بہت نقصان ہوتا ہے، ابھی گذشتہ دس پندرہ دن پہلے کھیل کے مقابلے اسکولوں میں جاری تھے تو بعض طلباء مدرسہ میں اپنی صبح کی شفٹ کو چھوڑ کر دوپہر میں آنے لگے، بعض وہ تھے جو اسکول کا بہانہ بناکر مدرسہ ہی نہیں آۓ، ابھی آج کے دن کی بات ھیکہ مدرسہ کی پوری کلاس لاسٹ ورکنگ ڈے کے نام پر چھٹی مانگ رہے تھی، کہ اسکول میں پونے دس بجے بلاٸیں ہیں، ابھی تک تو ہاف ڈے کا ٹاٸم ساڑھے دس بجے سے رھتا تھا اب یہ طلباء کہہ رہے ھیکہ پونے دس بجے سے ہے لھذا ھمیں ساڑھے نو بجے چھٹی چاھیۓ تو اگر ساڑھے نو بجے پوری کلاس کی چھٹی دے دی جاۓ تو مدرسہ کی تعلیم کا کیا ہوگا ؟؟


گذارش ! بڑی مشکل سے مدرسوں کا وقت دو سے ڈھاٸی گھنٹہ ہوتا ہے اور آپ لوگوں کا وقت پانچ گھنٹہ ہوتا ہے اس کے باوجود بھی آپ لوگ مدرسہ کے وقت میں دھڑلے سے طلباء کو بلالیتے ہو، آپ مینیجمنٹ سے گذارش ھیکہ اس طرف ضرور توجہ فرماٸیں، آپ کے پاس اگر اختیارات ہیں اور آپ اسکول کے اوقات میں سب ایڈجیس کرسکتے ہو تو ضرور ایڈجیس کریں، مکاتب ومدارس کی تعلیم اور اس کی اھمیت کا اندازہ آپ لوگوں کو بخوبی ہوگا، بس ھم چاھتے ھیکہ ھمارے مکتب اور مدرسہ کے نظام میں آپ اسکول والوں کی طرف سے کوٸی بدنظمی پیدا نہ ہو، جسطرح ھم اسکول کے اوقات کی رعایت کرتے ہوۓ ھمارے مکتب ومدرسہ کا نظام بناتے ہیں اسی طرح آپ لوگ بھی ھمارے اوقات کی رعایت کریں، ھم یہ نہیں کہتے کہ ھمارے نظام کی رعایت کرتے ہوۓ آپ لوگ بھی اسکول کا نظام بناٶ، ہاں اتنی گذارش ضرور ھیکہ کم از کم مدرسہ کے اوقات میں تو آپ لوگ مداخلت نہ کرو، امید کہ پرنسپل حضرات اس معاملہ کو لیکر سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے، 


شاید کہ اتر جائے تیرے دل میں میری بات

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages