src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 3 جنوری، 2023

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ




مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ



بھگوا ملزم کرنل پروہت نے مقدمہ کی سماعت بند کمرے میں کی جانے کی عدالت سے گذارش کی پاکستان میں مالیگاؤں مقدمہ پر ویب سریزی بنائے جانے کا کرنل پروہت کا دعوی





ممبئی 3/ جنوری: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے، آج اس مقدمہ کے کلیدی ملزم کرنل شریکانت پروہت نے خصوصی این آئی اے عدالت میں داخل  دو عرضدا شتوں پر بحث کرتے ہوئے  عدالت سے گذارش کی کہ اس مقدمہ کی بقیہ سماعت بند کمرے میں یعنی کے In-Camera کی جائے کیونکہ عدالتی کارروائی اور مقدمہ کے متعلق دستاویزات دشمن ممالک کے ہاتھ لگ جانے سے ملک کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
ملزم کرنل پروہت نے آج خود ہی بحث کی اور عدالت کو مزید بتایا کہ پاکستان کی خفیہ تنظیم آئی ایس آئی کی نظر اس پر ہے اور مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ اور خود اس کی شخصیت پر پاکستان میں ویب سریزی بنائی جارہی ہے، کرنل پروہت نے موبائل میں خصوصی این آئی اے جج اے کے لاہوٹی کو ویب سیریز کی جھلکیاں بھی بتائی لیکن اس نے این آئی اے کے وکیل اویناس رسال اور بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے وکیل شاہد ندیم کو ویڈیو کلپ بتانے سے گریز کیا۔
کرنل پروہت نے عدالت کو مزید کہاکہ میڈیا اور کسی بھی دوسرے شخص کو کمرہ عدالت میں داخل ہونے کی اجاز ت نہیں دی جانی چاہئے، عدالتی کارروائی میڈیا میں آنے سے اس کے مقدمہ پر اثر پڑ رہا ہے اور صرف مقدمہ پر اثر نہیں پڑ رہا ہے بلکہ ملک کی سالمیت بھی خطرے میں ہے کیونکہ وہ آرمی کا ایک افسر ہے اور وہ آج بھی آرمی کے اہم عہدے پر فائز ہے۔


کرنل پروہت نے عدالت کو مزید بتایا کہ قومی اور بین الاقوامی میڈیا اس مقدمہ کی رپورٹنگ کرکے ٹرائل کو ہائی جیک کرنا چاہتے ہیں اور ملک دشمن عناصر اس سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں جس پر روک لگنا چاہئے لہذا اس مقدمہ کی سماعت بند کمرے میں کی جائے اور الیکٹرانک میڈیا، پرنٹ میڈیا، شوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کو عدالتی کاررائی کی رپورٹنگ کرنے سے دور رکھا جائے۔
 کرنل پروہت کی بحث کے بعد ایڈوکیٹ شاہد ندیم (جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) نے خصوصی این آئی اے جج کو بتایا کہ ماضی میں کرنل پروہت کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت کو اسی عدالت نے مسترد کردیا تھا لہذا آج کرنل پروہت کو بجائے اس عدالت میں عرضداشت داخل کرنے کہ بامبے ہائی کورٹ میں اپیل داخل کرنا چاہئے، ملزم کی عرضداشت ناقابل سماعت ہے۔


 ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ مالیگاؤں بم دھماکہ ایک حساس مقدمہ ہے اور اس مقدمہ کی سماعت کھلی عدالت میں ہی ہونا چاہئے تاکہ عدلیہ پر عوام کا اعتماد برقرار رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت عظمی نے اپنے رہنمایانہ فیصلوں میں عدالت کو  ”اؓنصاف کا مندر“ سے تعبیر کیا ہے لہذا بند کمرے میں سماعت کرنے سے عدالت عظمی کے اصولوں کی بھی پامالی ہوگی۔


شاہد ندیم نے مزید کہا کہ مالیگاؤں کے عوام سمیت پورے ملک کے انصاف پسند عوام کی نظر اس مقدمہ پر لگی ہوئی ہے اور انہیں عدالت سے امید ہے کہ وہ انصاف کرے گی لیکن بند کمر ے میں سماعت کیئے جانے سے انصاف ہوگااس پر عوام کو شک ہوسکتا کیو نکہ میڈیا کے ذریعہ ہی عوام کو پتہ چلتا ہے کہ عدالت میں کیا ہورہا ہے۔
اسی درمیان خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال نے بھی کرنل پروہت کی عرضداشت کی مخالفت کی اور کہا کہ نچلی عدالت کے فیصلے سے اگر ملزم متفق نہیں ہے تو وہ ہائی کورٹ جاسکتا ہے لیکن بار بار ٹرائل کورٹ سے درخواست کرنا وقت کی بربادی ہے۔



فریقین کی بحث کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا، 9/ جنوری کو خصوصی عدالت کرنل پروہت کی عرضداشت پر فیصلہ صادر کرسکتی ہے۔
عیاں رہے کہ گذشتہ کل ہی بامبے ہائی کورٹ نے ملزم کرنل پروہت کی مقدمہ سے ڈسچارج کی عرضداشت کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیا تھا کہ بم دھماکہ کرنا سرکاری ڈیوٹی نہیں ہوسکتی اور اگر وہ ابھینو بھارت نامی تنظیم کے تعلق سے معلومات اکھٹا کررہا تھا تو اس نے بم دھماکہ روکنے کی کوشش کیوں نہیں کی؟


 واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 294 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔
            

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages